بھارتی خواتین ریسلرز کا ریسلنگ فیڈریشن کے صدر پر جنسی ہراسانی کا الزام

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں خاتون ریسلرز ملک کی ریسلنگ فیڈریشن کے حکام کی جانب سے جنسی استحصال کے خلاف دوسرے روز بھی دھرنا دیئے بیٹھی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی جانب سے ریسلنگ کے بین الاقوامی ایونٹس میں حصہ لینے والی خاتون ریسلرز نے گزشتہ روز ونیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔

ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس میں شکست کے بعد ڈبلیو ایف آئی کے صدر نے مجھے ’کھوٹا سکہ‘ کہا۔ ذہنی تشدد میں ہر روز اپنی زندگی ختم کرنے کے بارے میں سوچتی تھی۔ ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ اگر کسی پہلوان کو کچھ ہوا تو ذمہ داری ڈبلیو ایف آئی کے صدر پر ہوگی۔

دارالحکومت نئی دہلی میں ڈبلیو ایف آئی کے صدر اور کوچز کے خلاف خواتین کھلاڑیوں کا دھرنا اور احتجاج دوسرے روز بھی جاری ہے۔

کھلاڑیوں کے الزامات ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ اور ایم پی برج بھوشن نے کہا کہ اگر ایک بھی الزام سچ نکلے تو اسے پھانسی دے دیں۔ ریسلنگ میں بہترین کارکردگی کی عمر 22 سے 28 سال کے درمیان ہے،کھلاڑی اولمپک میڈل نہیں جیت سکتے، یہ وجہ غصے میں بدل رہی ہے اور اسی لیے وہ احتجاج کر رہے ہیں۔