انٹربینک مارکیٹ میں روپیہ مضبوط، ڈالر 1.64 روپے سستا

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے پاکستانی کرنسی کی مضبوطی کا سلسلہ آج بھی جاری ہے تاہم اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں کمی ہوئی۔

واضح رہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں پہلی بار 24 اگست کو ڈالر کی ٹرپل سنچری مکمل ہوئی تھی تاہم گزشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی 0.42 فیصد کمی کے بعد 300 کی سطح سے نیچے آگئی تھی۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق پاکستانی کرنسی کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں ایک روپے 64 پیسے کا اضافہ ہوا جو دوپہر 12 بجے کے قریب 298 روپے 25 پیسے پر ٹریڈ کر رہی تھی۔ یہ 299 روپے 89 پیسے یومیہ پر بند ہوا۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ دریں اثناء، اوپن مارکیٹ میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ہوئی، جہاں ڈالر 301 روپے پر ٹریڈ کر رہا تھا، جبکہ گزشتہ روز مارکیٹ میں گرین بیک مستحکم رہا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بستان نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایکسچینج کمپنیاں کچھ عرصے سے بینکوں کو امریکی ڈالر فراہم کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے انٹربینک مارکیٹ میں طلب کم ہوئی ہے، اس لیے ڈالر 299 روپے سے نیچے آ گیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں منڈیوں میں ڈالر کی قدر میں فرق 1.25 فیصد سے زیادہ نہیں ہو گا جس کی ہدایت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے دی ہے۔

مقامی کرنسی کی قدر میں گزشتہ چند دنوں کے دوران نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ماہرین نے ڈالر کے غیر قانونی نکالنے کے خلاف کریک ڈاؤن کا حوالہ دیتے ہوئے انٹربینک مارکیٹ میں کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں مزید کمی کے خدشات میں اضافہ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے ایکسپورٹرز بڑی تعداد میں ڈالر فروخت کر رہے ہیں۔