آزاد جموں کشمیر میڈیکل کالج میں گردوں کی صحت سےمتعلق آگاہی کا عالمی دن منایا گیا  

آج مورخہ 22.12.2022 کو شیخ خلیفہ بن زاید النہیان/ کمبائنڈ ملٹری ہسپتال اورعباس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز  مظفرآبادکے تعاون سے آزاد جموں کشمیر میڈیکل کالج میں گردوں کی صحت سےمتعلق آگاہی کا عالمی دن منایا گیا جس کے مہمان خصوصی چیف سیکرٹری آزاد حکومت ریاست جموں اینڈ کشمیر ڈاکٹر عثمان چاچڑ تھے

یہ سیمینار کمانڈنٹ بریگیڈیئر زاہد حسین نے ترتیب اور ڈاکٹر فاروق احمد نے پوری ٹیم کے ہمراہ تشکیل دیا۔CMH کی ٹیم نے بڑی جانفشانی سے اس کی کامیابی میں نمایاں کردار ادا کیا۔

ڈاکٹر فاروق احمد نے کہا کہ دنیا بھر میں اس وقت 843 ملین  افراد گردوں کے مختلف امراض کا شکار ہیں۔ تقریباً 8.7 فیصد سے 10.5 فیصد لوگ پوری دنیا میں اس مرض میں مبتلا ہیں۔ اور تقریباً ایک ٹریلین ڈالر ہر سال اس بیماری کی دیکھ بھال میں خرچ ہو رہے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق 2019 میں تقریباً تیرہ لاکھ افراد اس بیماری کیوجہ سے موت کا شکار ہوئے اور یہ دسویں بڑی وجہ ہے جس سے لوگ موت کا شکار ہو رہے ہیں۔

گردوں کا عالمی دن منانے کا مقصد گردوں کے امراض اور ان کی حفاظت سے متعلق آگہی و شعور پیدا کرنا ہے اور یہ آج کا دن  ّّگردوں کی صحت ہر جگہ سب کے لیےٗٗ کے عنوان سے منایا جارہا ہے۔ڈاکٹر فاروق احمد نے کہا کہ پوری دنیا میں گردے کی بیماری کے مریض ڈائیلیسس اور گردے کی پیوندکاری (ٹرانسپلانٹیشن) پر انحصار کرتے ہیں اور پاکستان میں ایک کروڑ 70لاکھ سے زائد افراد گردوں کے امراض کا شکار ہیں، جن میں گردوں کی دائمی بیماری (کرونک کڈنی ڈیزیز) اور گردے میں پتھری قابل ذکر ہیں۔ اس وقت پورے بجٹ پر اس کا اثر پڑ رہا ہے۔

پروفیسر ملازم حسین بخاری نے مہمان خصوصی اور دوسرے مہمان گرامی کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ گردوں میں خرابی کی کئی وجوہات ہیں، جن  میں ذیابطیس، ہائی بلڈپریشر، دل اور خون کی شریانوں سے متعلق بیماریاں، موروثی گردوں کی بیماری اور موٹاپے جیسی بیماریاں شامل ہیں۔

چیف سیکریٹری نے اس سیمینار کو سراہا اور کہا گردوں کی بیماری سے بچنے کے لیے بلڈ پریشر، شوگر کو کنٹرول رکھیں اور ہر دوائی لینے سے پہلے اس کے بارے میں معلومات حاصل کریں کہ کہیں اس دوائی کا اثر گردوں پر مضر اثرات کو مرتب نہیں کر رہا ۔

پروفیسر خالد اعوان نے ابتدائیہ میں کہا کہ گردوں کی بیماری آزاد جموں کشمیر میں بھی بڑھ رہی ہے اس لیے حکومت کو اس طرف توجہ دینی چاہئے۔

ڈاکٹر مسعود بخاری ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایمز نے سیمینار کی صدارت کی ان کے ساتھ ڈاکٹر بشری شمس اور ڈاکٹر گل بھی تھیں انہوں نے بھی کہا کہ ایک صحت مند نوجوان مرد کے گردوں کی لمبائی 11سینٹی میٹر جبکہ ایک صحت مند لڑکی کے گردوں کی لمبائی 10سینٹی میٹر ہوتی ہے اور گردوں کا اہم فعل انسانی جسم میں موجود خون کو صاف کرنا ہوتا ہے۔ گردوں سے روزانہ 24گھنٹوں کے دوران صفائی کی خاطر تقریباً 1500لیٹر خون گزرتا ہے۔ گردوں کی بیماری سارے سسٹم کو متاثر کرتی ہےجس سے جسم کے دوسرے اعضا اور نظام بھی متاثر ہوتے ہیں،گردوں کی بیماریاں مردوں کی نسبت عورتوں میں زیادہ ہوتی ہیں۔

سیمینار میں بتایا گیا کہ گردے آپ کے اعضاء کا وہ جوڑا ہے جو آپ کی پشت میں موجود ہوتا ہے۔ اس میں سے ہر ایک گردہ آپ کی ریڑھ کی ہڈی کی کسی ایک طرف موجود ہوتا ہے۔ یہ آپ کے خون کی صفائی اور جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج کا کام کرتے ہیں۔ گردے زہریلے مادوں کو خون میں سے چھان کر مثانے کی طرف بھیج دیتے ہیں جہاں سے یہ پیشاب کے ساتھ جسم سے باہر نکل جاتے ہیں۔

‏‎گردے فیل ہونے کا مطلب گردوں کی، اپنی خون سے فاسد اور زہریلے مادوں کو چھاننے کی، صلاحیت سے محروم ہو جانا ہے۔

‏‎گردے فیل ہونے کے شکار کسی بھی فرد میں کوئی تھوڑی بہت علامات اکثر موجود ہوتی ہیں۔ مندرجہ ذیل گردے فیل ہونے کی علامات ان کے فوری تدارک کی متقاضی ہوتی ہیں: مثلاً پیشاب کی مقدار میں کمی؛ٹانگوں، ٹخنوں اور پیروں کی سوجن؛  بلاوجہ سانس کا پھولنا؛ بہت زیادہ نیند کا آنا یا تھکاوٹ؛ تادیر برقرار رہنے والی متلی؛ ابہام یا کنفیوژن (confusion)؛ وغیرہ شامل ہیں اگر ان میں سے کوئی ایک بھی علامت ظاہر ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے ۔

سیمینار میں ڈاکٹر میجر سدرہ، ڈاکٹر منزہ، ڈاکٹر روبینہ رفیق، ڈاکٹر مریم زبیر اور کرنل مبشر شاہ نے بھی اپنے اپنے مقالات پڑھے۔ ڈاکٹر بشیر ترنبو نے کہا کہ اس قسم کے پروگرام جاری رکھنے چاہیئے تاکہ لوگوں کو بیماریوں کے بارے میں آگاہی ملتی رہے۔    

 ترجمان   

آزاد جموں کشمیر میڈیکل کالج مظفرآباد