پنجاب میں حکومت ہماری پولیس کہیں اور سے کنٹرول ہورہی ہے،عمران خان کا دعویٰ

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ مارچ اب رُکے گا نہیں بلکہ تحریک مزید زورپکڑے گی۔

وزیرآباد میں تحریک انصاف لانگ مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک خطاب میں چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ یہاں تو سابق وزیرِ اعظم کے بھی حقوق نہیں، وہ ایف آئی آر تک درج نہیں کروا سکتا کیونکہ پولیس کہیں اور سے کنٹرول ہورہی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سابق وزیر اعظم اپنے اوپر حملے کی ایف آئی آر نہیں درج کروا پا رہا تو جب عام آدمی کے ساتھ ظلم ہوتا ہے تو وہ کیا کرتا ہو گا۔

عمران خان نے کہا یہاں تو سابق وزیرِ اعظم کے حقوق نہیں، وہ ایف آئی آر درج نہیں کروا سکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ فارنزک رپورٹ میں ثابت ہوگیا ہے کہ حملہ آور ایک نہیں دو تھے اور جو بیانیہ بنایا جارہا تھا وہ ختم ہوگیا ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب سے اسلام آباد میں کچھ تعیناتیاں ہوئیں ہیں تحریک انصاف کے لوگوں کیخلاف کارروائیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ارشد شریف پر کس کو اتنا غصہ تھا کہ تشدد کیا پھر قتل کیا، کہا جب ان کی والدہ کو رپورٹ نہیں ملی تو میڈیا پر پوسٹ مارٹم رپورٹ کیسی آگئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک بنانا ری پبلک بننے جارہا ہے چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ معاملے کا نوٹس لیں۔

خیال رہے کہ 3 نومبر کو لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ ہوئی تھی ، جس میں عمران خان اور دیگر رہنما زخمی ہوگئے تھے۔

واقعے کے بعد لانگ مارچ کو روک دیا گیا تھا تاہم اب لانگ مارچ اسی مقام سے دوبارہ شروع ہورہا ہے۔

لانگ مارچ کی حکمت عملی تبدیل

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکمت عملی میں تبدیلی آئی ہے، پہلے ہم عمران خان کی قیادت میں جارہے تھے۔ اب ہم نے نئی حکمت عملی اختیار کی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وسطی پنجاب سے تحریک انصاف کی قیادت قافلے لے کر نکلے گی اور شمالی پنجاب سے ہم لوگ قافلے لے کر نکلیں گے۔ سندھ، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا سے 3 سے 4 روز میں قافلے نکلیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان کے پیر کی ہڈی میں فریکچر ہے، 4 ہفتوں تک عمران خان کا پلاسٹر نہیں ہٹایا جاسکتا، پہلے عمران خان ان قافلوں کی قیادت کررہے تھے، اب وہ ان کا راولپنڈی میں استقبال کریں گے اور پھر راولپنڈی میں عمران خان اپنی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔