اسلام آباد (علی مرتضیٰ)

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں یوم شہدائے جموں وکشمیر اور ہماری ذمہ داریاں کے حوالے سے سیمینار

سیمنار میں حریت رہنما عبد الحمید ، سابق امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی ، چیئرپرسن فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب اور چیئرمین کشمیر کمیٹی باسط بخاری نے شرکت کی۔۔
اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں یوم شہدائے جموں وکشمیر اور ہماری ذمہ داریاں کے حوالے سے سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں معززین کے ساتھ ساتھ شرکا کی بھی بڑی تعداد میں شرکت شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما عبد الحمید کون نے کہا کہ آج ہم جموں کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں 1947 میں نہتے کشمیریوں کو قتل کیا گیا، لندن ٹائمز کے مطابق ابھی تک 3 لاکھ سے زیادہ کشمیریوں کو شہید کیا گیا عبدالحمید لون نے مزید کہا کہ 5 اگست کے بعد جموں کشمیر کی حیثیت ختم کی گئی کشمیر میں اس وقت جنگل کا قانون بنا ہوا ہے، شرکاء سے عبدالرشید ترابی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر روز یوم شہدا جموں وکشمیر منانا چاہیے انکی قربانیاں تاریخ کا حصہ ہے کشمیری اس وقت اپنے لئے جدو جہد کر رہے ہیں کشمیری پاکستان کے دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں عبدالرشید ترابی نے تمام پاکستان کی قیادت سے
کہنا چاہتا ہوں کہ کشمیری اس تحریک کو جاری رکھیں گے جب تک ریاست پاکستان عسکری سیاسی قائدین ایک نقشہ نہیں بناتے کشمیری ایک بھٹی میں بھی جلتے رہیں گے ، اس کے ساتھ ساتھ چیئرپرسن فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی نام نہاد سرچ آپریشن کے بہانے کشمیری مر رہے ہیں کیونکہ تحریک آزادی کشمیر ایک طویل جدو جہد ہے سیمنار کے مہمان خصوصی چیئرمین کشمیر کمیٹی باسط بخاری نے سیمنار کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے کشمیری آج بھی آزادی کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں ظلم کی طویل داستانوں میں یہ دن بھی شامل ہے باسط بخاری نے مزید کہا کہ سالوں سے کشمیریوں نے آزادی سے جینے کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔۔۔۔