سابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کے دعوے جھوٹ کا پلندہ نکلے

تحریک انصاف دور حکومت میں وزیر مواصلات مراد سعید کے مالی معاملات میں شفافیت سے متعلق دعوے بھی جھوٹ کا پلندہ نکلے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ برائے دو ہزار اکیس بائیس نے پاکستان پوسٹ کو کرپشن فری اور منافع بخش ادارہ بنانے کے دعووں اور کارکردگی کا پردہ فاش کردیا۔

رپورٹ کے مطابق مراد سعید کے دور میں پوسٹل سروسز میں مجموعی طور پر ساڑھے 26 ارب کے اخراجات میں سے صرف5 ارب روپے کا آڈٹ ہوسکا جبکہ 20 ارب سے زائد اخراجات کی تفصیلات ہی فراہم نہ کی گئیں۔

ہیڈ آفس سمیت جی پی اوز میں 5 کروڑ سے زائد ڈکیتی کے 28کیسز سامنے آئے۔ رپورٹ کے مطابق پوسٹل سروسز میں پینشنرز کو بھی نہ بخشا گیا اور اسپیشل سیونگ اکاونٹس سے ایک کروڑ 70 لاکھ کا منافع بھی جعل سازی سے نکال لیا گیا۔

آڈٹ رپورٹ میں 4 کروڑ کی رقم جعلی دستخطوں ، جعلی اجازت ناموں اور جعلی ناموں پر پینشن کی مد میں نکالے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

گھوسٹ پینشنرز کے نام پر کرپشن میں جی پی اوز کا عملہ ملوث نکلا۔ کچھ کیسز کو ایف آئی اے اور پولیس کو رپورٹ کیا گیا مگر محکمانہ ایکشن نہیں کیا گیا۔