وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان بڑے ٹکراؤ کا خطرہ

شہراقتدار اور راولپنڈی میں وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کےدرمیان بڑے ٹکراؤ کاخطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے راولپنڈی کا اسلام آباد سے زمینی رابطہ منقطع کرنے کا پلان بنا لیا ہے، اور حکومت نے بھی احتجاج کے منصوبے کو ناکام بنانے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اور کہا ہے کہ اسلام آباد ایئرپورٹ تک شاہراہ کو ہر صورت کھلا رکھا جائے گا۔

وفاقی پولیس نے بیان جاری کیا ہے کہ احتجاج یا راستے بند کرنے سے شہریوں، طلبا اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے، گڑبڑ کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

دوسری جانب تحریک انصاف بھی اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہیں آرہی ہے اور پی ٹی آئی راولپنڈی کی قیادت نے فیصلہ کیا کہ راولپنڈی سے دارالحکومت میں داخلے کے تمام مقامات کو آج دوپہر سے بند کر دیا جائے گا، اور اسلام آباد کی ناکہ بندی اگلے 72 گھنٹوں کیلئے کی جائے گی، ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی نے نئی احتجاجی حکمت عملی کی تصدیق کی ہے۔

ادھر قانون نافذ کرنے والے وفاقی اداروں نے پی ٹی آئی کےاہم رہنماؤں کیخلاف کریک ڈاؤن کا پلان بنا لیا ہے، اور پرویز خٹک، شیخ راشد شفیق، عامر کیانی کے وارنٹ جاری کردیئے گئے ہیں، جب کہ علی امین گنڈاپور اور ملک عامر ڈوگر کو بھی گرفتارکرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

دونوں جانب سے طے حکمت عملی کے بعد شہراقتدار اور راولپنڈی میں وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کےدرمیان بڑے ٹکراؤ کا خطرہ ہے، جس کے پیش نظر اسلام آباد ایئرپورٹ تک رینجرز، ایف سی اور وفاقی پولیس کے دستے گشت کریں گے، اور روڈ بند کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی ہوگی۔