چیف جسٹس نور محمد مسکانزئ کی شہادت عظیم قومی سانحہ ہے-دردانہ صدیقی

چیف جسٹس نور محمد مسکانزئ کو سود کے خلاف جرآت مندانہ فیصلہ سنانے پر ملکی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا- دردانہ صدیقی-

راولپنڈی (پ-ر)ملکی تاریخ میں پہلی بار وفاقی شرعی عدالت میں سود کے خلاف فیصلہ دینے والے چیف جسٹس نور محمد مسکانزئ کا دوران نماز بے دردی سے قتل انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے -نماز کے دوران معزز جج کی شہادت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے سوالیہ نشان ہے -ان خیالات کا اظہار حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل دردانہ صدیقی نے چیف جسٹس نور محمد مسکانزئ کی شہادت پر اپنے تعزیتی بیان میں کیا-
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نور محمد مسکانزئ کی سربراہی میں آئین پاکستان کےتحفظ کے لئے عدالتی سطح پر قابل تعریف کام کیا گیا-پاکستانی معیشت کو اسلامی اصولوں سے ہم کنار کرنے کے حوالے سے سود کے خلاف فیصلہ دینا نور محمد مسکانزئ کا جرآت مندانہ اقدام ہے-عدلیہ کے ایک دیانتدار اور ایمان دار سربراہ کو اللہ کے حضور سربسجود حالت میں بے دردی سےشہید کر دیا جانا ایک اسلامی جمہوری ملک کی حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے -انہوں نے مزید کہا کہ جوحکومت معزز جج صاحبان کی حفاظت نہیں کر پا رہی , ایسی حکومت سے عوام اپنے جان و مال کے تحفظ کی کیا امید وابستہ کر سکتے ہیں-
انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس نور محمد مسکانزئ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے عبرت ناک سزا دی جائے-اور معزز جج صاحبان کی حفاظت و سلامتی کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں –
نیز کہ پوری قوم چیف جسٹس کی شہادت پر رنجیدہ ہے اور سود کے خلاف ان کے جرآتمندانہ فیصلے پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتی ہے-