پی ٹی آئی اور ق لیگ نے محسن نقوی کو پنجاب کا نگراں وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ مسترد کردیا

پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق نے محسن نقوی کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کا فیصلہ مسترد کردیا۔

فواد چوہدری نے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ اس نظام کے خلاف سڑکوں پر جدوجہد کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں۔ کارکنان تیاری کریں، عمران خان کی قیادت میں بڑی مہم چلائیں گے۔

سیکرٹری جنرل تحریک انصاف اسدعمر نے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ محسن نقوی کی بطورنگراں وزیراعلیٰ تعیناتی آئین سے مذاق کے مترادف ہے، تحریک انصاف فیصلے کیخلاف عوامی احتجاج اور قانونی چیلنج بھی کرے گی۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

تحریک انصاف نے محسن نقوی کو نگران وزیراعلی مقرر کرنے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔

تحریک انصاف اراکین پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محسن نقوی نگران وزارتِ اعلیٰ کے منصب کیلئے نہایت غیرموزوں اور نامناسب شخص ہیں، الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے صوبے میں سنگین نوعیت کے عدمِ استحکام کی بنیاد ڈالی ہے۔

اعلامیے کے مطابق بطور اراکین پارلیمانی کمیٹی ہم نے محسن نقوی کے صلاحیت و کردار کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو مہیا کیں۔ محسن نقوی کا کردار نہایت متنازع، اہلیت و صلاحیت سے مکمل محروم ہے۔

بیان کے مطابق محسن نقوی کی بطور نگران وزیراعلیٰ تقرری صاف، شفاف انتخابات کے انعقاد کے دستوری فریضے پر ایک کاری ضرب ہے، پنجاب کے عوام الیکشن کمیشن کے اس نہایت متنازع تقرری کو بالکل قبول نہیں کریں گے۔ عدالتِ عظمیٰ اور عوام دونوں سے اس متنازعہ فیصلے کے خلاف رجوع کریں گے۔ انصاف اراکین پارلیمانی کمیٹی

دوسری جانب رہنما ق لیگ چوہدری پرویزالہیٰ نے بھی نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے تقرری سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔

فیصلہ ہر اصول اور ضابطے کے خلاف ہے

ٹویٹر پیغام میں چوہدری پرویزالہیٰ نے لکھا کہ الیکشن کمیشن کا متنازع فیصلہ ہر اصول اور ضابطے کے خلاف ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید لکھا کہ 25 لاکھ روپے کی پلی بارگین کرنیوالے شخص سے کیسے انصاف کی توقع ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے محسن نقوی کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کرکے محسن نقوی کی بطور نگران وزیر اعلیٰ پنجاب تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔