فوج کے سیاسی کردار کو راتوں رات ختم کرنا ممکن نہیں، عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ فوج کے سیاسی کردار کو ختم کرنے کے لئے ذمہ داری اور اخیتارات دونوں جمہوری حکومت کے پاس ہونے چاہئے، فوج کے سیاسی کردار کو راتوں رات خمت کرنا ممکن نہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ معاشی عدم استحکام ہے، اور اس کی بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام اور دوسری طرف بڑھتی ہوئی شدت پسندی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ میں نہیں بلکہ یہ اس وقت شروع ہوا جب کہ جنرل باجوہ کی قیادت میں ہونے والی سازش کے ذریعے معاشی طور پر بہترین کارکردگی دکھانے والی ایک حکومت کو گرایا گیا، اب پاکستان میں معاشی استحکام صرف اور صرف صاف اور شفاف الیکشن کے ذریعے ہی حاصل ہو سکتا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ معاشی استحکام کے لئے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، جو جلد از جلد انتخابات ہی سے ممکن ہے، پھر سخت فیصلے کیے جائیں، قانون کی حکمرانی قائم کی جائے، اس وقت طاقتور کے لئے کوئی قانون نہیں، ایسی صورتحال میں بیرونی سرمایہ کاری نہیں آ سکتی، جب کہ ملکی معاشی بحالی لے لیے سرمایہ کاری لانا ضروری ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ 72 سالہ تاریخ میں پاکستان پر آدھا وقت فوج نے حکومت کی، اور باقی آدھا وقت بھٹو اور شریف خاندانوں کا اقتدار رہا، اگر ملکی سیاسی تاریخ دیکھیں تو فوج کے سیاسی کردار کو راتوں رات ختم کرنا ممکن نہیں، لیکن سول حکومت کو ذمہ داری کے ساتھ پورے اختیارات دے کر اس کی شروعات کی جاسکتی ہے، لیکن اگر ذمہ داری جمہوری حکومت کی ہو اور اختیار فوج کے پاس ہوں تو کوئی سسٹم نہیں چل سکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ قاتلانہ حملے کے بعد میں خو د کو محفوظ نہیں سمجھتا، لیکن ایسا بھی نہیں کہ میں خوف سے اندر بیٹھ جاؤں گا، میں احتیاط کے طور پر بلٹ پروف اسکرین کا استعمال کروں گا اور الیکشن مہم چلاؤں گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ لوگ مجھے نااہل کرنے کی پوری کوشش کررہے ہیں، مجھ پر متعدد کیسز بنائے گئے اور روز اس میں اضافہ ہورہا ہے، لیکن میرے خلاف ایسا کوئی کیس نہیں، جس میں مجھے نااہل کیا جا سکے، اور اگر ایسا ہوبھی گیا تو انتخابات تو ہوں گے، اور اگر حکومت الیکشن کی طرف نہ گئی تو مظاہرے اور احتجاج ہمارا حق ہے، ہم نے پہلے بھی احتجاج کیا لیکن کبھی پرتشدد نہیں ہوئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دینے کی پالیسی پر تنقید کی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں امریکہ مخالف ہوں، میں نے کبھی مغرب پر یہ الزام عائد نہیں کیا کہ انھوں نے مجھے مارنے کی کوشش کی، میں یہ سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے تمام مغربی ممالک خصوصاً امریکا سے اچھے تعلقات ضروری ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، ورنہ ملک ڈیفالٹ کر سکتا ہے، اور اس کا ملک کو بہت نقصان ہو گا، لیکن اس حکومت میں یہ صلاحیت نہیں۔

کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج پر بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ لوکل الیکشن تھا، اور ان انتخابات میں مقامی سطح پر اچھی تنظیم سازی کی ضرورت ہوتی ہے، کراچی میں ہمارے تنظیم مضبوط نہیں تھی، تاہم بلدیاتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی، پیپلز پارٹی صرف دھاندلی کے نتیجے ہی میں جیت سکتی ہے۔