ملازمین نے اپنے مطالبات پر عمل درآمد کیلئے حکومت کو 10دن کی ڈیڈلائن دیدی۔

ایم این سی ایچ پروگرام ملازمین نے اپنے مطالبات پر عمل درآمد کیلئے حکومت کو 10دن کی ڈیڈلائن دیدی۔

مطالبات پورے نہ ہونے پر اجتماعی خودسوزیوں کا اعلان کر دیا گیا۔ایم این سی ایچ ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین راجہ ساجد عظیم خان،صدر ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن ڈاکٹر عثمان،شاہدہ پروین عباسی،قاضی تنویر حسین،چوہدری محمد یونس،راجہ عزیز سعید خان،امتیاز احمد،عدنان امجد مغل،رحمت قریشی،میر محمد عارف،رفاقت علی ودیگر نے مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کے شکر گزار ہیں کہ ان کے بروقت نوٹس لینے سے ایم این سی ایچ پروگرام کے ملازمین کو پنجاب اور کے پی کے طرز پر نارمل میزانیہ کے لیے فائل دوبارہ محکمہ مالیات کو ارسال کی اور نکالے گئے ملازمین کو بحال کیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر ایک خدا ترس انسان ہیں ان کی یقین دہانی پر ملازمین ایم این سی ایچ پروگرام نے دس دن کے لیے اپنا دھرنا موخر کیا۔محکمہ صحت عامہ نے وزیراعظم آزاد کشمیر اور وزیر صحت کی ہدایت پر ایم این سی ایچ پروگرام میں 15سالوں سے کام کرنے والے کنٹریکٹ ملازمین میں سے انتہائی ضروری 405ملازمین کو پہلے مرحلہ میں نارمل میزانیہ پر منتقل کرنے اور ملازمین کو محکمہ کے نارمل بجٹ کی سیونگ سے تنخواہیں دینے کی سمری محکمہ مالیات کو ارسال کی۔دس دن کے بجائے اب پندرہ دن گزر گئے ہیں لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ہمیں خدشتہ ہے کہ دوبارہ کچھ آسامیاں ختم کی جائیں گی اور کچھ خالی آسامیاں منظور کروائی جائیں گی۔ہم نے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کی یقین دہانی پر اپنا احتجاج موخر کیا اور گزارش کی کہ ہمارے مطالبات منظور کیے جائیں۔ریاست جموں وکشمیر میں ملازمین کے علاوہ اور کوئی روزگار میسر نہیں ہم کہاں جائیں ہم نے اپنی جوانیوں کے پندرہ پندرہ برس اس محکمہ کو دیئے ہیں اور ہماری عمریں بھی اب زیادہ ہو چکی ہی ہم کسی پوسٹ پر اپلائی بھی نہیں کر سکتے۔گزشتہ آٹھ ماہ سے ہم بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں ہمارے بچوں کو فیس ادا نہ کرنے کی وجہ سے سکولوں سے نکالا جا رہا ہے۔ہم فاقہ کشی کا شکار ہیں جتنے بھی ملازمین اس پروگرام میں تعینات ہیں وہ سب تجربہ کار اور کوالفائیڈ ہیں اور ہماری ٹریننگ پر حکومت نے لاکھوں روپے خرچ کیے ہوئے ہیں اب اگر تجربہ کار ملازمین کو نکال کر نئے لوگوں کو لگا کر دوبارہ ان کی ٹریننگ پر لاکھوں کے اخراجات کرنا کہاں کا انصاف ہے۔وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس اور وزیر صحت نثار انصر ابدالی سے اپیل کرتے ہیں کہ فوری طور پر اس بات کا نوٹس لیا جائے اور اس ناانصافی کو روکا جائے۔اگر ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو آزاد کشمیر بھر میں سڑکوں اور چوراہوں پر احتجاج ہو گا اورہم اسلام آباد کی طرف بھی مارچ کریں گے اور اپنے بچوں کو لے کر اجتماعی خودسوزیاں کریں گے اس احتجاج میں تمام ملازمین تنظیموں کو بھی ساتھ بلائیں گے۔