کیا ایم کیو ایم انتخابات سے قبل دھڑوں کو ایک کر پائے گی؟

ایم کیو ایم کے دھڑوں کو متحد کرنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر اتحاد نہ ہوسکا، ایم کیو ایم حلقہ بندیوں کے بغیر بلدیاتی انتخابات پر رضا مند نہیں ہے، فاروق ستار ایم کیو ایم کے مؤقف کے حامی ہیں جبکہ پی ایس پی اور مہاجر قومی موومنٹ نے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان کردیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرے مرحلے میں کراچی، حیدرآباد اور ٹھٹھہ میں مقررہ تاریخ 15 جنوری کو پولنگ کرانے کا اعلان کردیا۔

ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے پر کہا ہے کہ ای سی پی نے تمام قانونی تقاضوں کو پس پشت ڈال دیا ہے، جعلی حلقہ بندیوں نے شہری سندھ کی ایک چوتھائی آبادی کو نمائندگی سے محروم کردیا۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں کی نمائندگی جعلی طریقے سے چھیننے کی سازش کی گئی، جس الیکشن میں دھاندلی ہوچکی ہو اس کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف عدالت سمیت تمام دروازے کھٹکھٹانے کا اعلان کیا۔

سندھ کی دوسری بڑی جماعت ایم کیو ایم کے دھڑوں کے اتحاد کی کوششیں رنگ نہ لاسکیں، ایم کیو ایم پاکستان، پی ایس پی، ڈاکٹر فاروق ستار گروپ اور مہاجر قومی موومنٹ کے درمیان بلدیاتی الیکشن سے قبل اتحاد نہ ہوسکا۔

ایم کیو ایم پاکستان حلقہ بندیوں کے بغیر بلدیاتی انتخابات پر رضا مند نہیں، ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاک سر زمین پارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان کردیا جبکہ مہاجر قومی موومنٹ بھی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کی حامی ہے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے خالد مقبول صدیقی، مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار نے ملاقات کی، جس میں بلدیاتی انتخابات پر الیکشن کمیشن کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ گورنر ندھ نے رہنماؤں کو وفاق سے بات کرنے کی یقین دہانی کرادی۔