58 سال بعد کتاب واپس کرنے والے پر ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ معاف

برطانوی لائبریری نے 58 سال سے زائد عرصے کے بعد کتاب واپس دینے پر 58 ہزار 400 ڈالرز (ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد) کا جرمانہ معاف کر دیا۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 76 سال ڈیوڈ ہک مین (David Hickman) نے ڈُڈلے لائبریری ( Dudley Library) سے 1964 میں دی لاء فار موٹرسٹ (The Law for Motorists) نامی کتاب خود پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ہونے والے چالان کے خلاف مقدمے میں اپنے دفاع کی تیاری کے لیے حاصل کی تھی۔

ڈیوڈ ہک مین نے بتایا کہ یہ کتاب اس معاملے میں زیادہ کارآمد ثابت نہیں ہوئی اور جرمانہ ادا کرنا پڑا۔ 1970 میں وہ لندن چلے گئے تھے اور یہ کتاب بھی وہ ساتھ ہی لے گئے۔

76 سالہ بزرگ شخص نے کہا کہ وہ اس کتاب کو دیکھ کر ہمیشہ یہی ارادہ کرتے کہ اگلی بار جب ڈڈلی جاؤں گا تو لائبریری کو واپس کردوں گا۔

اس شخص نے بتایا کہ یہ کتاب اس کے ساتھ اس وقت آئی تھی جب وہ 1970 میں لندن چلا گیا تھا۔ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ میں نے اسے کسی اور طریقے سے واپس کرنے کا سوچا لیکن پھر یہ فیصلہ کیا کہ اس کتاب کو خود ہ واپس کروں گا۔

ڈڈلے لائبریری کی لائبریرین شیرون وائٹ ہاؤس (Sharon Whitehouse) نے بتایا کہ مقررہ وقت پر کتاب واپس نہ کرنے کے بعد 25 سینٹس (ایک ڈالر یا پاؤنڈ میں 100 سینیٹس ہوتے ہیں) یومیہ کے حساب سے جرمانہ عائد کیا جارہا ہے جو 58 سال میں بڑھ 52 ہزار 400 امریکی ڈالر (ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد) ہوگئے۔

شیرون وائٹ ہاؤس نے کہا کہ لائبریری انتطامیہ نے کتاب واپسی پر جرمانے کو معاف کردیا۔

چند روز قبل آسٹریلیا کی ریاست کوئنز لینڈ میں واقع ٹوومبا گرامر اسکول نامی تعلیمی ادارے کی لائبریری کو 120 سال بعد ایک کتاب واپس ملی تھی۔ معروف مصنف چارلس ڈکنز (Charles Dickens) کی کتاب گریٹ ایکسپیکٹیشنز (Great Expectations ) 1903 میں جاری کی گئی تھی جسے دسمبر 2022 میں اس کے پوتے نے واپس کی تھی۔