ملک میں توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ ملکی تاریخ کی ریکارڈ سطح 4 ہزار 177 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے کو کم کرنے، اصلاحات کا عمل مکمل کرنے اور بجلی و گیس صارفین پر اضافی بوجھ نہ ڈالنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مؤثر حکمت عملی سے اس مسئلہ پر قابو پالیا جائے گا، توانائی بچت پلان کل (منگل کو) وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کو توانائی کے شعبے کے حوالہ سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں بجلی اور گیس کے شعبوں میں موجود گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے جامع حکمت عملی وضع کرنے کے حوالے سے غور کیا گیا۔
وزیراعظم کو اجلاس میں متعلقہ وزارتوں کی جانب سے گردشی قرض سے متعلق بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ توانائی شعبے کا گردشی قرضہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے، توانائی شعبے کا قرضہ 4 ہزار 177 ارب روپے کی سطح سے تجاوز کرگیا۔
بریفنگ میں تفصیلات سے آگاہ کیا گیا کہ بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 2 ہزار 277 ارب روپے سے زائد، پی ایس او کا گردشی قرضہ 600 ارب روپے اور گیس کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ 1400 ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔
وزیر اعظم نے اجلاس کے دوران متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ توانائی کے شعبے میں موجود گردشی قرضے کو کم کیا جائے، مسلم لیگ ن کی حکومت بہتر پالیسی کے ذریعے 2013ء سے 2018ء میں اپنے دور حکومت کے دوران گردشی قرضے کو مکمل ختم کرنے کا عملی ثبوت دے چکی ہے۔
شہباز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مسلسل محنت اور مؤثر حکمت عملی سے اب بھی اس مسئلے پر دوبارہ قابو پالیں گے۔
وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا عمل اس طرح مکمل کیا جائے کہ گردشی قرضہ بتدریج کم ہوکر بالآخر ختم ہو جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوئی گیس کی تقسیم کار کمپنیاں بلوں کی ریکوری کے نظام کو فوری طور پر بہتر کریں، انہوں نے ہدایت کی کہ بجلی اور گیس کے صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔
وزیر اعظم نے بجلی اور گیس کے بلوں کی وصولی کے نظام کو بھی مزید مؤثر بنانے کی بھی ہدایت کی۔
شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ترسیل کے نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ بجلی اور گیس کی چوری اور ضیاع کو روکا جاسکے۔
اجلاس میں توانائی بچت پلان کا بھی جائزہ لیا گیا، یہ پلان کل (منگل کو) وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا جس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔