ریکوڈک معاہدہ؛ پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا امکان
پاکستان اور بیرک گولڈ کمپنی کے درمیان نئے ریکوڈک معاہدے سے ملک میں دس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا امکان ہے، اور ہزاروں مقامی افراد کو روزگار بھی میسر ہوگا۔
بلوچستان کے ضلع چاغی میں ريکوڈک کے مقام سے سونے اور تانبے نکالنے کے لئے پاکستان اور بیرک گولڈ کارپوریشن کمپنی کے درمیان نئے معاہدے پر دستخط ہو گئے۔
بیرک گولڈ کمپنی اور حکومت کے نئے معاہدے کے تحت پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی، اور اس دوران کم از کم ساڑھے 11 ہزار مقامی افراد کو روزگار بھی ملے گا۔ جب کہ منصوبے پر تاخیر سے عمل درآمد کی مد میں پاکستان ساڑھے چھ ارب ڈالر کے بھاری جرمانے سے بھی بچ جائے گا۔
معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں 4 ارب ڈالر، اور دوسرے اور تیسرے مرحلے میں 3 ، 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جب کہ ریکوڈک منصوبے سے حاصل آمدن میں پاکستان کو 50 فیصد حصہ ملے گا، جس میں سے 25 فیصد وفاقی حکومت اور 25 فیصد سرمایہ بلوچستان حکومت کو حاصل ہوگا، اور باقی 50 فیصد شیئر بیرک گولڈ کمپنی کے حصے میں آئے گا۔
پاکستان اور بیرک گولڈ کمپنی کے درمیان معاہدہ لندن میں طے پایا ہے، منصوبے کی فیزیبلٹی اسٹڈی اپ گریڈ کرنے کا کام جاری ہے، جس کے بعد اگلے پانچ سال میں سونے اور تابنے کی پیداوار شروع ہونے کا امکان ہے۔
منصوبے سے بلوچستان میں سماجی و معاشی ترقی میں اضافہ اور لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔ اسکل ڈیویلپمنٹ، انفراسٹرکچر کی تعمیر کے علاوہ صحت اور تعلیم کے شعبے میں بھی فنڈز خرچ ہوں گے۔
نئے معاہدے کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے تین سرکاری کمپنیاں کام کریں گی، جن میں او کی ڈی سی ایل، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔