چمن: افغانستان کی ایک بار پھر پاکستان پر بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری، ایک شہری شہید، 15زخمی

افغان فورسزنے ایک بار پھر پاکستان کی شہری آبادی کونشانہ بنانا شروع کردیا، فائرنگ و گولہ باری میں ایک شہری شہید اور 15 زخمی ہوگئے، فائرنگ کا سلسلہ 7 گھنٹے سے جاری ہے۔

ڈپٹی کمشنر حمید زہری کے مطابق چمن میں افغانستان کی جانب سے پاکستان کی شہری آبادی پر ایک بار پھر گولے فائر کئے گئے جبکہ کئی گھروں پر گولیاں بھی لگی ہیں، جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور خواتین و بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے ہیں، ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

لیویز حکام کے مطابق سرحد پار سے جارحیت کے ایک اور واقعے میں افغان فورسز نے چمن بارڈر پر پاکستان پر مارٹر گولے داغے، 15 زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

لیویز حکام نے بتایا کہ گولے سرحد کے ساتھ موسیٰ کلی میں شہری بستی پر گرے جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے۔

لیویز حکام کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، پاکستان کی مسلح افواج نے اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا ہے، فائرنگ کا سلسلہ گزشتہ 7 گھنٹے سے جاری ہے۔

چمن سرحد پر افغان فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونیوالے 5 افراد کو کوئٹہ منتقل کردیا گیا، زخمیوں کو سول اسپتال کے ٹراما سینٹر میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ ترجمان سول اسپتال کے مطابق 2 زخمیوں کی حالت انتہائی تشویش ناک تھی، جنہیں آپریشن تھیٹر منتقل کیا گیا تھا۔

زخمیوں کے لواحقین کا کہنا تھا کہ افغانستان سے داغے گئے مارٹر گولے لگنے کی وجہ سے ان کے گھروں کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

چمن واقعے کے تناظر میں سیکریٹری صحت بلوچستان کی ہدایت پر کوئٹہ کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

مزید جانیے: چمن: افغان فورسز کی گولہ باری سے 6 پاکستانی شہری جاں بحق،17زخمی

اس سے قبل گیارہ دسمبر کو بھی افغان فورسز کی پاکستان کے شہری علاقوں پر گولہ باری سے 7 افراد شہید اور 17 زخمی ہوگئے تھے۔