پنجاب میں جنسی جرائم ميں ملوث 15 ہزار ملزمان قانون کی گرفت سے آزاد
پنجاب ميں جنسی جرائم کی روک تھام اور ملوث ملزمان کی گرفتاری کے دعوے کھوکھلے نکلے۔
صوبے میں رواں سال خواتين، بچوں اور خواجہ سراوں کو زيادتی، اغواء اور تشدد سميت سنگين جرائم کا نشانہ بنانے والے 15 ہزار 972 ملزمان 11 ماہ کے دوران پکڑ ميں ہی نہ آسکے۔
اعدادوشمار کے مطابق رواں سال صوبے ميں خواتين پر تشدد، اغواء، ذيادتی سميت سنگين جرائم کے 18 ہزار 118 مقدمات درج ہوئے تاہم ان جرائم میں ملوث 10 ہزار7 سو 27 ملزمان گرفتارنہ ہوسکے۔
رپورٹ کے مطابق بچوں کے خلاف جرائم کے 11 ہزار 193 مقدمات درج ہوگے مگر 5 ہزار 236 ملزمان تاحال آزاد ہيں۔ رپورٹ کے مطابق خواجہ سراوں پرجبرميں ملوث نو ملزمان بھی پکڑ ميں نہ آسکے۔
ڈی آئی جی آپريشنز پنجاب وقاص نذير کا کہنا ہے کہ وسائل کي کمي جينڈر کرائم کے تدارک کي راہ ميں بڑی رکاوٹ ہے۔
پنجاب پوليس کا دعویٰ ہے جنسی جرائم ميں ملوث ملزمان کي سرکوبی اور فرار ہونے والوں کی گرفتاری کے ليے قانونی چارہ جوئی سميت اہم اقدامات کيے جارہے ہيں۔