چمن واقعہ: افغانستان نے تسلیم کرلیا غلطی ان کی تھی، وزیر دفاع

وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ چمن واقعے میں افغانستان نے تسلیم کرلیا کہ غلطی ان کی تھی، معافی بھی مانگ لی، معاملہ طے پاگیا۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے چمن میں پیش آئے واقعے پر قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے بتایا کہ سیکیورٹی بارڈر میٹنگ میں طے پایا غلطی افغانستان کی تھی، واقعہ کسی منصوبہ بندی کے تحت ہوا اس کے شواہد نہیں ملے، افغانستان کے ساتھ ہمارا تعاون جاری رہے گا، افغانستان نے معافی مانگی ہے، معاملہ طے پاگیا۔

مزید جانیے : چمن میں افغان فورسز کی بمباری؛ شہدا کی تعداد 8 ہوگئی

ان کا کہنا ہے کہ واقعہ ایسے گاؤں میں پیش آیا جو دونوں طرف ہے، انہوں نے معذرت کی ہے کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا، سرحد پر باڑ کو مرمت کرنے کی کوشش ہورہی تھی جس پر فائرنگ کی گئی مگر کوئی نقصان نہ ہوا، دوسری بار فائرنگ سے ہمارے 7 شہری شہید ہوئے۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ افغانستان سے فائرنگ کے بعد ہماری فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی جس میں ان کے کئی فوجی ہلاک ہوئے، اشتعال افغانستان کی طرف سے دلایا گیا، دوسری طرف سے باڑ کو جیپ سے ٹکر ماری گئی۔

خواجہ آصف کا عبدالاکبر چترالی کے حنا ربانی کھر کے دورۂ کابل سے متعلق بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حنا ربانی کھر پاکستان کی نمائندگی کرتی ہیں کسی جینڈر کی نہیں، ان کو افغانستان میں عزت اور احترام دیا گیا، حنا ربانی کھر کا افغانستان جانا ہمارے لئے باعث فخر ہے۔