ملک کا جو حال ہے اس میں ہمیں ہی اقتدار میں آنا ہے، عمران خان

سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کا جو حال ہے اس میں ہمیں ہی اقتدار میں آنا ہے۔

کراچی میں تقریب سے آن لائن خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ 2018 میں جب ہم اقتدار میں آئے اس وقت بھی حالات انتہائی خراب تھے، ہمارا سب سے بڑا مسئلہ تجارتی خسارہ ہے، پاکستان پھنستا ہی تجارتی خسارے میں ہے کیونکہ ہم نے کبھی اپنی برآمدات بڑھانے پر توجہ نہیں دی۔

عمران خان نے کہا کہ اگر سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات ہماری بروقت مدد نہ کرتے تو حالات مزید خراب ہو جاتے۔ہمارے دور میں کورونا بہت بڑا بحران تھا، لاک ڈاؤن لگانے کے لئے مجھ پر بڑا دباؤ تھا۔ کورونا کے دوران ہم نے بڑے فیصلے کیے، اسی دوران میں آئی ایم ایف کی سربراہ سے بات کرکے رعایت لیں۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 4 سال میں ہم دہرے بحران سے نکلے تھے، ہمارے خلاف سازش کا پتا چلا تو میں نے شوکت ترین کو نیوٹرلز کے پاس بھیجا، میں نے کہا کہ جن کو لایا جا رہا ہے ان کا تو 30 سال کا ریکارڈ سب کے سامنے ہے، میں نے کہا کہ یہ لوگ ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے جائیں گے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج جو معاشی میدان میں ہوا ہے یہ ہونا ہی تھا، آج ہم کہاں کھڑے ہیں ایک ماہ بعد کیا حالات ہوں گے کسی کوبھی نہیں پتا، سوال یہ ہے کہ موجودہ صورت حال سے کیسے نکلیں، جب تک ملک میں سیاسی استحکام تک کوئی کچھ نہیں کرسکتا۔

عمران خان نے کہا کہ مخالفین کہہ رہے ہیں کہ ہم سب کچھ اقتدار میں آنے کے لیے کر رہے ہیں، جو ملک کا حال ہے ہم نے ہی اقتدار میں آنا ہے، یہ جتنی دیر کریں گے تحریک انصاف کے لیے اتنا ہی فائدہ ہو گا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ انتخابات کے نتیجے میں طاقتور حکومت قائم ہونی چاہیے، طاقتور حکومت ہو گی تو ملک میں اپنی پالیسیوں پر عمل درآمد کراسکے گی، کمزور حکومت اپنی پالیسیوں پر عمل درآمد نہیں کراسکتی، لوگوں کو ہمارے نظام انصاف پر اعتماد ہو گا تو ملک میں سرمایہ کاری کی کوئی کمی نہیں ہو گی۔