جوائے لینڈ پر پابندی لگانے کی درخواست پر متعلقہ اداروں سے جواب طلب

پشاور ہائیکورٹ نے جوائے لینڈ پر پابندی لگانے کی درخواست پر متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انوار اور جسٹس ارشدعلی نے سارہ علی خان کی درخواست پرسماعت کی۔

درخواست میں حکومت، پیمرا ، پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

عدالت نے دوران سماعت پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سے جواب طلب کرلیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مخصوص طبقہ ہمارے مذہبی اور معاشرتی اقدار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ فلم شریعت اور اخلاقی و مذہبی اقدار کے خلاف بنائی گئی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ملک بھر میں فلم کی نمائش پر پابندی لگائی جائے۔

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں بھی فلم جوائے لینڈ کی سینما گھروں میں نمائش روکنے کےلیے دائر درخواست سماعت کےلیے مقرر کردی گئی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مزمل اختر شبیر کل درخواست پر سماعت کریں گے۔

خیال رہے کہ تنازعات، افواہوں اور قیاس آرائیوں کے درمیان، متعدد بین الاقوامی فلمی میلوں میں ایوارڈز اور داد وصول کرنے والی پاکستانی فلم کو 18 نومبر کو ملک کے مختلف حصوں میں نمائش کے لیے پیش کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب پنجاب کے صوبائی محکمہ اطلاعات و ثقافت نے صوبے میں فلم کی نمائش آخری وقت پر روک دی تھی، 17 نومبر کو جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ فلم اگلے احکامات تک’ پنجاب کے سینما گھروں میں نہیں لگائی جا سکتی۔

اس سے قبل بدھ کو وفاقی حکومت کی ایک خصوصی کمیٹی نے اس فلم پر اعتراضات کا جائزہ لینے کے بعد اسے ریلیز کے لیے منظور کیا تھا۔