میری زندگی کو اب بھی خطرہ ہے، عمران خان

سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی کو اب بھی خطرہ ہے۔

فرانسیسی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ ان پر 3 نومبر کو فائرنگ کرنے والا حملہ آور ریاستی سطح کی سازش کو عملی جامہ پہنانے کا آلہ کار تھا۔

عمران خان نے اعلیٰ حکومتی رہنماؤں پر براہ راست الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ملک میں تحریک انصاف کی مقبولیت سے خطرہ محسوس کرتے ہیں، انہیں لگتا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں بھی تحریک انصاف بھاری اکثریت سے کامیاب ہوجائے گی۔ انہیں لگتا ہے کہ مجھے راستے سے ہٹانے کا واحد طریقہ میرا قتل ہے، اس لئے مجھے لگتا ہے کہ اب بھی خطرہ موجود ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں مزید قاتلانہ حملوں کا خدشہ ہے، اس کے باوجود وہ ”مزید احتیاطی تدابیر“ کے ساتھ حکومت مخالف مارچ ضرور کریں گے لیکن ان کا احتجاجی مارچ پرامن رہے گا۔

عمران خان نے کہا کہ ملک کی مشکلات کا واحد حل آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہیں اور انتخابات میں پی ٹی آئی کی جیت یقینی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انہیں امریکا اور پاکستانی اشرافیہ کی ملی بھگت سے ہٹایا گیا۔ ایسے شواہد موجود ہیں کہ امریکی انتظامیہ انہیں معزول کرنا چاہتی تھی، ایک سفارتی مراسلے سے ان کے دعوے کی تصدیق ہوتی ہے اور یہ معاملہ اب چیف جسٹس پاکستان کے ہاتھ میں ہے۔ اس کے باوجود وہ ایک سپر پاور کی مخالفت کرکے پاکستانی عوام کے مفادات کے خلاف نہیں جانا چاہتے۔