عمران خان پر حملے کی تحقیقات کےلیے بنائی جانے والی جی آئی ٹی کا سربراہ تبدیل
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر حملے کی تحقیقات کےلیے بنائی جانے والی جی آئی ٹی کا سربراہ تبدیل کردیا گیا۔
پنجاب حکومت نے پہلے ڈی آئی جی ریاض نذیر گاڑھا، پھرطارق رستم چوہان انکے بعد خرم علی کو سربراہی سونپی مگر اب سی سی پی اولاہورغلام محمود ڈوگر کو جے آئی ٹی کا نیا سربراہ بنادیا گیا۔
پہلی جے آئی ٹی طارق رستم چوہان کی سربراہی میں 5 ممبران پر مشتمل تھی، دوسری جے آئی ٹی سید خرم علی کی سربراہی میں 6 رکنی بنائی گئی تھی جبکہ اب تیسری مرتبہ جے آئی ٹی غلام محمود ڈوگر کی سربراہی میں 6 ممبران پر مشتمل تشکیل دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر جے آئی ٹی کے کنوینئر مقرر کردیے گئے جبکہ آر پی او ڈی جی خان سید خرم علی اب بطور ممبر کام کریں گے۔
اعلامیے کے مطابق اے آئی جی مانیٹرنگ انویسٹیگیشن پنجاب احسان اللہ چوہان، ایس پی پوٹھوہار راولپنڈی ڈویژن، ملک طارق محبوب، سی ٹی ڈی سے نصیب اللہ جے آئی ٹی کے رکن ہوں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق جی آئی ٹی 3 نومبرکو وزیر آباد میں عمران خان پر ہونے والی فائرنگ کی تحقیقات کرے گی۔