وانا( احمدنورسے)جنوبی وزیرستان کو دو ضلعوں میں تقسیم کے موضوع پر ایک سکول میں سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں قبائلی عمائدین، سیاسی قائدین اور تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مولانا عبد الحلیم، ملک نور اسلم، ملک زار محمد، ملک نور خان، ملک مزید محمد، ویلیج چیئرمین صاحب خان، ملک موسیٰ جان اور ملک کریم خان نے سیمینار سے خطاب کیا۔
مقررین نے اپنے اپنے خطاب کہا کہ ہمارے آباد اجداد جنوبی وزیرستان کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے کے حق میں تھے اور ان کی زندگی بھر یہ کوشش رہی تھی کہ جغرافیائی لحاظ جنوبی وزیرستان کی تقسیم ضروری تھی۔ مقررین نے وانا میں سمال ڈیمز تعمیر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انھوں نے ایم پی اے نصیراللہ وزیر سے مطالبہ کیا کہ وانا میں پانی کی سطح بہت تیزی سے نیچے جا رہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وانا کی زرعی زمینوں کےلئے پانی ذخیرہ کرنے کا منصوبہ تیار کرے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایم پی اے نصیراللہ وزیر نے کہا کہ وانا کےلئے حکومت سے 58 کلومیٹر سڑکیں کی تعمیر منظور کروائی جن پر 20 ارب سے زائد رقم چرچ ہوگی۔ گومل زام روڈ پر 10 ارب خرچ ہونگے وانا ٹو انگوراڈا روڈ پر 3 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ جس سے ہماری آنے والی نسلیں مستفید ہوں گی۔ انھوں نے کہا کہ تحصیل برمل، توئی خولہ اور وانا میں کئ سکول اپٹ گریٹ ہوچکے ہیں جن سے مقامی سطح پر اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مشکل دور ہوجائےگی۔ انھوں کہا کہ وانا میں لائبریری اور واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کی جائے گی۔ انھوں نے وانا کے تمام قبیلوں سے علاقہ میں امن کے قیام کےلئے جرگہ منعقد کرنے کی اپیل کی۔ امن کے قیام کے لئے میں ہر قسم قربانی دینے کے لئے تیار ہوں