اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو کے مقام سے متعلق سپریم کورٹ کی وضاحت
ترجمان سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کبھی جوڈیشل لاجز کوئٹہ میں نہیں ٹھہرے۔
تحریک انصاف کے رہنما سنیٹر اعظم سواتی کے پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل لاجز رجسٹرار سپریم کورٹ کے زیر کنٹرول ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسپیشل برانچ کے مطابق اعظم سواتی نے جوڈیشل اکیڈمی میں قیام کیا تھا، جوڈیشل اکیڈمی کوئٹہ سپریم کورٹ کے زیرانتظام نہیں ہے۔
ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق جوڈیشل لاجز صرف سپریم کورٹ کے موجودہ اور سابق ججز کے استعمال کیلئے ہے۔
دوسری جانب سینیٹراعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو لیک ہونے کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 14 رکنی اسپیشل کمیٹی قائم کردی ہے۔
اسپیشل کمیٹی کو30 روزمیں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اور یہ خصوصی کمیٹی اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو لیک ہونے کے حوالے سے ہر پہلو سے انکوائری کرے گی۔
جوڈیشل اکیڈمی کی اسپیشل برانچ کی رپورٹ کی تردید
بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی نے اسپیشل برانچ بلوچستان کی اکیڈمی کے حوالے سے رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیدیا۔
ڈی جی بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی کوئٹہ نے ایک بیان میں عدالت عظمیٰ کے آفیسر تعلقات عامہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں اکیڈمی کے حوالے سے اسپیشل برانچ بلوچستان کی رپورٹ کو غلط قرار دیدیا۔
ڈی جی بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی نے واضح کیا ہے کہ بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی ستمبر 2019 سے تعلیمی مقاصد کے لئے انسکمب روڈ کوئٹہ کی پرانی عمارت میں رہائشی سہولت کے بغیر کام کر رہی ہے۔
اعلامیے کے مطابق اس سے قبل بھی اکیڈمی بلوچستان یونیور سٹی لا کالج خوجک روڈ کوئٹہ کے احاطے میں واقع دو کمروں پر مشتمل ہال میں کام کر رہی تھی اور اس وقت بھی جوڈیشل اکیڈیمی رہائشی سہولیات سے محروم تھی۔