عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آکر خاتون رپورٹر صدف نعیم جاں بحق
تحریک انصاف کے لانگ مارچ نے خاتون رپورٹر صدف نعیم کی جان لے لی۔
سادھو کی کے قریب چینل فائیو کی رپورٹر صدف نعیم عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آکر جاں بحق ہوگئیں، صدف نعیم تین دن سے مارچ کی کوریج کررہی تھیں۔
صدف نے عمران خان کے انٹرویو کے لئے کنیٹنیرپرچڑھنے کی کوشش کی اس دوران وہ دھکم پیل اور بدنظمی کی وجہ سے نیچے گرگئیں اور کنٹینر کے نیچے آکرشدید زخمی ہوئیں۔
صدف زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جاملیں، ٹی ایچ کیو کامونکی اسپتال میں ڈاکٹروں نے صدف نعیم کی موت کی تصدیق کردی۔
صدف نعیم گذشتہ تین دن سے عمران خان کا انٹرویوکرنے کی کوشش کررہی تھیں، وہ ڈاکٹر یاسمین راشد، اسلم اقبال، اظہر مشوانی کو عمران خان سے انٹرویو کرانے کا کہتی رہیں لیکن پی ٹی آئی کے کسی رہنما نے انکی درخواست پر دھیان نہیں دیا۔
صدف پندرہ سال سے میدان صحافت میں سرگرم عمل تھیں اورپیشہ وارانہ زندگی میں بہت محنتی تھیں۔
دریں اثنا افسوسناک واقعے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خاتون صحافی کے جاں بحق ہونے پر لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
عمران خان نے کہا دعا ہے کہ اللہ انکے لواحقین کو صبر دے، خاتون رپورٹر کے جاں بحق ہونے پر آج کا مارچ یہیں ختم کرتے ہیں۔
صدر مملکت اور وزیراعظم کا اظہار افسوس
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خاتون صحافی صدف نعیم کے جاں بحق ہونے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے مرحومہ کیلئے دعائے مغفرت اور اہلخانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے خاتون رپورٹر صدف منیر کی حادثے میں وفات پر ٹویٹ کرکے افسوس کا اظہار کیا، وزیراعظم نے کہا اس اندوہناک واقعے پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے۔
خاتون رپورٹر کی موت کا سن کر صدمہ ہوا، مریم نواز
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی رپورٹرصدف نعیم کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا فرائض کی انجام دہی میں خاتون رپورٹر کی موت کا سن کر صدمہ ہوا، سوگوار خاندان کیلئے دعا گو ہوں، اللہ مرحومہ کو جوار رحمت میں جگہ دے۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا صدف بہت محنتی بچی تھی ہمیشہ خبر کیلئے بھاگتی تھی، اس واقعے پر کوئی سیاست نہیں کروں گی۔
مریم اورنگزیب نے کہا سیاسی پروگراموں میں صحافیوں کیلئے الگ انتظامات ہوتے ہیں، صدف نعیم کنٹینر کے پیچھے بھاگتی رہی اور دھکے سے گری، آپ نے اپنے چہیتوں کو اوپر کنٹینر پر چڑھا رکھا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی ریلی نہیں بلکہ اپنے اقتدار کیلئے لانگ ڈرائیو ہے، صاحب آتے ہیں تقریر کرتے ہیں گالیاں دیتے ہیں اور رات کو گھر چلے جاتے ہیں جبکہ عوام سڑکوں پر رلتے رہتے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا علی امین گنڈا پور بندوقوں کے مورچے بنانے کی ہدایت کررہے ہیں، اس مائنڈسیٹ کیساتھ سیاسی پروگرام نہیں ہوسکتا، خونی مارچ کا مقصد عمران خان کی تقریرسے نظر آرہا ہے۔
مرحومہ کے اہل خانہ سے ہمدردی ہے، عبدالعلیم خان
سینئر سیاستدان اور سابق رکن پنجاب اسمبلی عبدالعلیم خان نے لیڈی رپورٹر صدف نعیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ کے اہل خانہ سے ہمدردی ہے، ایسے افسوسناک واقعات نہیں ہونے چاہئیں۔
عبدالعلیم خان نے کہا اللہ تعالیٰ صدف نعیم کو جوار رحمت میں جگہ اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے، میڈیا برادری کو ایسے واقعات پر تشویش ہے، ذمہ داری کا مظاہرہ ہونا چاہئے۔
صدف کو دھکا دیا گیا: ساتھی رپورٹر کا انکشاف
صدف نعیم کے ساتھی رپورٹر کا کہنا ہے کہ صدف کی شہادت کنٹینر سے گرنے سے نہیں بلکہ کنٹینر پر تعینات گارڈز کے دھکا دینے سے ہوئی۔
خاتون رپورٹر صدف نعیم کے ساتھی رپورٹر افضل سیال کا کہنا ہےکہ صدف عمران خان کا انٹرویو کرنے کے لیے کنٹینر پر چڑھنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
افضل سیال کے مطابق صدف نے کنٹینر کے دروازے کا ہینڈل پکڑ لیا تھا تاہم گارڈ نے انہیں دھکا دے دیا جس پر وہ آہستہ آہستہ حرکت کرتے کنٹینرکے پہیوں تلے آگئیں۔
رانا ثنا اللہ کا تحقیقات کا مطالبہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مطالبہ کیا ہے کہ صحافی صدف نعیم کی موت کی تحقیقات کرائی جائے، موقع پرموجود صحافیوں کے انکشافات سے معاملہ مشکوک ہوگیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ دردناک موت کی تحقیق کرائے، ساتھی صحافیوں کا بیان ہے کہ صدف کو دھکا دیا گیا اس بیان کے بعد ضروری ہے واقعے کی تحقیقات ہوں۔
رانا ثنا اللہ نے مطالبہ کیا کہ دھکا دینے والے کو گرفتارکیا جائے، قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں، پنجاب حکومت نے ذمہ داری پوری نہ کی تو وفاق اپنا قانونی فرض ادا کرے گا۔