مذاکرات کے لئے تیار ہوں لیکن آرمی چیف کی تعیناتی پر بات نہیں ہوگی، وزیر اعظم

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران خان پہلے ہاتھ ملانا پسندنہیں کرتے تھے اب کہتے ہیں بات کرلیں.

یوٹیوبرز سے گفتگو کے دوران سعودی عرب سے ہمارا روحانی اور دلی رشتہ ہے، سعودی عرب کے دورےمیں محمدبن سلمان سے اچھے ماحول میں ملاقات ہوئی، انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کروائی ہے، سعودی ولی عہد جلد پاکستان تشریف لانے والے ہیں، پاکستان آمد پر ان کا شاندار اور پرتپاک استقبال کیا جائے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ چین ہمار ا ہمسایہ اور دوست ملک ہے، یہ دوستی اور بھی مضبوط ہوئی جب سی پیک مںصوبہ شروع ہوا، چین کے تعاون سے بجلی، سڑکیں اور دیگر انفرااسٹرکچر کے منصوبے شروع ہوئے، جلد ہی چین بھی جانے والا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان حالیہ بارش اور سیلاب کی وجہ سے بےپناہ متاثر ہوا ہے، سیلاب کی وجہ سے40ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، سیلاب سے 13000 کلومیٹر سے زائد سڑکیں اور 40 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، لاکھوں متاثرہ گھرانوں میں 70 ارب روپے سے زائد رقم وفاقی حکومت تقسیم کرچکی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی نے مذموم مقاصد کے لئے دھرنے اور لانگ مارچ شروع کئے ہیں، 2014 میں چینی صدر کی آمد پر بھی دھرنے تھے، چینی صدر نے خود ان سے درخواست کی تھی کہ 3 دن کے لیے اٹھ جائیں، ان کی وجہ سے چینی صدر کے دورے میں 7 ماہ تاخیر کا شکار ہوا۔ 4 سال میں انہوں نےکیا کیا ہےکہ یہ دوبارہ دھرنے دینے چلے ہیں، اس شخص کی نظر میں بس میں ہی ہوں اور کچھ نہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مخلوط حکومت دن رات محنت اور کوشش کررہی ہے، ہمارے 6 ماہ گزر چکے لیکن کوئی کرپشن کا الزام بھی نہیں لگا سکا؟، تیل اور گیس کی قیمتیں میرے اختیار میں نہیں، دن رات دعا کرتا ہوں کہ تیل اور گیس کی قیمتیں کم ہوں۔

آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ ایک کاروباری شخصیت میرے پاس عمران نیازی کا پیغام لے کر آئے کہ عمران خان آرمی چیف کی تقرری اور انتخابات کی تاریخ پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، عمران خان کو جواب بھجوایا کہ مذاکرات کے لئے تیار ہوں لیکن آرمی چیف کی تقرری ایک آئینی معاملہ ہے، اس پر کوئی مذاکرات نہیں کروں گا، دعا ہے یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہم سے ہاتھ ملانا بھی گوارا نہیں کرتےتھے، ان کا جواب ہوتا تھا کہ یہ چور ڈاکو مجھ سے این آر او مانگتے ہیں، عمران خان پہلے ہاتھ ملانا پسند نہیں کرتے تھے اب کہتے ہیں بات کرلیں۔

سعودی ولی عہد نے مسجد نبویﷺ میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں کی رہائی کی درخواست کی، میں ان کا بے حد شکرگزار ہوں کہ انہوں نے فوری حکم جاری کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

ہٹلر اور عمران خان کے درمیان موازنے پر شہباز شریف نے کہا کہ لوگ ان کے ساتھ ہوں گے لیکن ہٹلر کے ساتھ بھی بڑی دنیا تھی، آپ نے تو کچھ بھی نہیں کیا، ملک اور معیشت کو برباد کردیا، آپ نے 50 لاکھ گھروں کے بجائے ایک اینٹ نہیں لگائی، بنی گالہ میں اپنا گھر قانونی کروالیا اور دوسروں کے گھر مسمار کروادیئے۔ ہٹلر نے تو جرمنی کی معیشت کو بدل کر رکھ دیا تھا، جرمنی میں دنیا میں بہترین سڑکیں ، دفاعی مشینیں اور گاڑیاں بنائیں اور پھر خود ہی سب کچھ تباہ کردیا لیکن آپ کی جھولی میں تو کچھ بھی نہیں۔

نوٹ : وزیر اعظم کی گفتگو جاری ہے