کراچی میں دودھ کی قیمت کیا ہونی چاہئے؟
شہر قائد میں دودھ کی قیمت کا تعین کرنے کیلئے کمشنر آفس میں پیر کو اجلاس ہوا۔کمشنر کراچی محمد اقبال میمن کی زیر صدارت میٹنگ میں ڈپٹی کمشنرز، ملک ریٹیلرز، ہولسیلرز، ڈیری فارمرز اور صارف نمائندوں نے شرکت کی تاہم اجلاس میں دودوھ کی فی لیٹر قیمت پر اتفاق نہ ہوسکا۔
واضح رہے کہ ڈیری فارمرز کی جانب سے رواں ماہ 17 اکتوبر کو دودھ کی قیمت میں اضافہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں شہر بھر میں دودھ 180روپے تا 200 روپے فی لیٹر میں فروخت ہورہا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں سرکاری نرخ 120 روپے لیٹر ہے۔
اجلاس میں دودھ کی لاگت کا جائزہ لیا گیا تاکہ اس کے مطابق اتفاق سے سرکاری سطح پر فی لیٹر دودھ کی قیمت کا تعین کیا جاسکے تاہم حسب روایت قیمتوں پر اتفاق نہ ہوسکا۔

اجلاس میں شریک ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران دودھ کی فی لیٹر قیمت 165 روپے تک بڑھانے پر آمادہ تھے جبکہ ڈیری فارمرز کا مؤقف تھا کہ فی لیٹر دودھ کی لاگت 200 روپے فی لیٹر ہے اس لئے سرکاری قیمت کم از کم 180 روپے مقرر کی جائے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے بعد طے کیا گیا کہ مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا جائے، جس پر منگل کو ساڑھے 4 بجے دوبارہ اجلاس پر اتفاق کیا گیا۔
یاد رہے کہ سرکاری سطح پر 8 دسمبر 2021ء کو دودھ کی قیمت کا تعین ہوا تھا، جس کے بعد ڈیری فارمرز کی جانب سے متعدد بار قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے، لیکن سرکاری سطح پر دودھ کی قیمت 120 روپے فی لیٹر ہی رکھی گئی ہے، جس پر شہر بھر میں کہیں بھی دودھ دستیاب نہیں۔
دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے دودھ کی بھری گاڑیوں پر کریک ڈاؤن کیا گیا اور اضافی قیمت پر دودھ کی سپلائی کے باعث کئی گاڑیاں سیل کردی گئیں۔