قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ

خیبر پختونخوا ، سندھ اور پنجاب میں قومی اسمبلی کی 8 اور صوبائی اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے۔

قومی اسمبلی کے 8 اور 3 صوبائی حلقوں پر پولنگ کا آغاز صبح 8 سے ہوا جو کہ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔ جس میں مجموعی طور پر 44 لاکھ 88 ہزار سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

قومی اسمبلی کے جن حلقوں پر ضمنی انتخاب ہوگا ان میں خیبرپختونخوا کے 3، کراچی کے 2 اور پنجاب کے 3 حلقے شامل ہیں جبکہ تینوں صوبائی نشستیں پنجاب اسمبلی کی ہیں۔

ضمنی انتخابات میں 24 لاکھ 60 ہزار مرد اور 20 لاکھ 28 ہزار خواتین ووٹرز ووٹ ڈالیں گی، گیارہ حلقوں میں 2 ہزار 937 پولنگ اسٹیشنز اور 9 ہزار 869 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں، تمام حلقوں میں 747 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس اور 694 حساس قرار دیئے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابقق ان 11 حلقوں میں 100 امیدواران میدان میں ہیں، ووٹرز اپنی اپنی باری پر ووٹ کاسٹ کرسکیں گے جبکہ حاملہ خواتین، خواجہ سرا، معذور اور بزرگ ووٹرز کو پہلے ترجیح دی جائے گی۔

ای سی پی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بلا خوف و خطر ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشنز پر آئیں۔

مزید جانیے: آئندہ عام انتخابات میں نوجوانوں کا ووٹ فیصلہ کن ثابت ہوگا

تمام انتخابی عمل کی نگرانی چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ خود کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی کو قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہنگامہ آرائی یا پولنگ میں مداخلت کرنے پر فوری کارروائی ہوگی۔

الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی اداروں کے متعلقہ انچارجز کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے گئے ہیں۔

ای سی پی کے مطابق پولنگ کے دن سیکیورٹی کے تین حصار رکھے گئے ہیں، پولیس پہلے، رینجرز، ایف سی دوسرے اور فوج تیسرے سیکیورٹی حصار کیلئے موجود رہے گی۔ پاک فوج، رینجرز اور ایف سی کے ڈیوٹی انچارجز کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات حاصل ہیں۔