مس انڈیا’ اور ‘مس یونیورس’ اور بالی ووڈ اداکارہ سشمیتا سینکی ویب سیریز ‘تلی’ 15 اگست کو ریلیز ہوئی

سابق ‘مس انڈیا’ اور ‘مس یونیورس’ اور بالی ووڈ اداکارہ سشمیتا سین جو اپنے قد اور خوبصورتی کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں    انکشاف کیا ہے کہ کیریئر کے آغاز میں انہیں برا سمجھا جاتا تھا اور انہیں بچوں سمیت دوسروں سے دور رکھنے کی کوشش کی جاتی تھی۔ 

سشمیتا سین نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1996 میں فلم دستک سے کیا، اب تک وہ 50 کے قریب فلموں میں نظر آ چکی ہیں۔

انہوں نے اپنی اداکاری کے لیے فلم فیئر، آئیفا، اسٹار اسکرین اور زی سنے سمیت کئی ایوارڈز جیتے ہیں۔

سشمیتا سین نے 1994 میں مس انڈیا کا خطاب جیتا تھا جس کے بعد وہ اسی سال مس یونیورس بھی منتخب ہوئیں۔

اگرچہ سشمیتا سین نے شادی نہیں کی ہے لیکن انہوں نے 2 بچے گود لیے ہیں، پہلے 2000 میں ایک لڑکی اور بعد میں 2010 میں۔

انہوں نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ جب انہوں نے اداکاری شروع کی تو انہیں برا اثر سمجھا جاتا تھا۔

شوبز میگزین ‘فلم فیئر’ کے مطابق سشمیتاسین نے اپنی ریلیز ہونے والی ویب سیریز کی کامیابی پر ایک انٹرویو میں کہا کہ 1990 کی دہائی میں لوگ اتنے باشعور نہیں تھے اور اس وقت اظہار رائے کی آزادی کا کوئی تصور نہیں تھا۔

ان کے مطابق اس وقت ان کی شخصیت کے حوالے سے ایک عام تاثر تھا کہ وہ بچوں اور دیگر نوجوانوں پر برا تاثر چھوڑے گی، اس لیے انہیں برا سمجھا جاتا تھا اور نظر انداز کیا جاتا تھا۔

سشمیتاسین کے مطابق لوگ انہیں دوسروں پر برا اثر سمجھتے تھے اور بچوں کو ان سے دور رکھنے کی کوشش کرتے تھے اور ان کا مقصد یہ تھا کہ اداکارہ کسی بھی طرح دوسرے لوگوں کے سامنے نہ آسکیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے اس طرح کے رویے کی وجہ سے وہ خاموش رہتی تھیں، نہ بولتی تھیں اور نہ ہی کوئی پلیٹ فارم تھا جہاں وہ بول سکے۔

ان کے مطابق اس وقت کا معاشرہ زیادہ تنگ نظر تھا اس لیے جب کوئی بھی شخص اپنے خیالات کے مطابق بات کرتا تو اسے غلط اور برا سمجھا جاتا تھا۔

انہوں نے جدید دور کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج ہر کسی کے پاس سوشل میڈیا ہے، ہر کوئی کھل کر اپنی رائے کا اظہار کرسکتا ہے اور کوئی کسی کے طرز زندگی کو برا نہیں سوچتا۔

واضح رہے کہ سشمیتسین کی ویب سیریز ‘تلی’ 15 اگست کو ریلیز ہوئی تھی، جس میں وہ ایک ٹرانس جینڈر شخص کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

ویب سیریز میں، اسے پیدائشی طور پر مرد دکھایا گیا ہے لیکن بعد میں وہ عورت میں تبدیل ہو گئی۔

ویب سیریز ہندوستان میں خواجہ سراؤں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک اور ان کے ساتھ انسان جیسا سلوک نہیں دکھاتی ہے۔