مذاکرہ القرآن سوسائٹی

آج آزاد جموں و کشمیر میڈیکل کالج مظفر آبادکی قرآن سوسائٹی کے زیر اہتمام قرآن فہمی پر ایک مذاکرہ ہوا جسکے مہمان خصوصی علامہ عبدالوہاب عطاری سربراہ شعبہ ایجوکیشن پاکستان دعوت اسلامی تھے اور ان کے ہمراہ علامہ ارشد حسن اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، علامہ اویس عطارئ ٹیچر فورم پاکستان دعوت اسلامی ، اور باقی علما دین تھے۔

علامہ عبد الوہاب نے طلبا و طالبات کی کردار سازی پر گفتگو کی ان کی گفتگو کا عنوان سورہ الحجرات تھا۔

پرنسپل پروفیسر مُلازم حسین بخاری، پروفیسر زاہد عظیم، پروفیسر عابد کریم، پروفیسر محمد عارف و دیگر فیکلٹی ممبران نے اس مذاکرے میں حصہ لیا۔ آخر میں پرنسپل نے مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا اور بچوں کو قرآن کریم کے احکامات پر عمل پیرا ہونیکی تلقین کی۔

علامہ صاحب نے سورۃالحجرات کی پہلی چند آیات کا ذکر کیا کہ ایک مسلمان کو اپنے کردار میں ان کو عملی جامہ پہنانا چاہئے تاکہ ہم دین و دنیا میں کامیاب ہو سکیں۔ علامہ صاحب نے فرمایامندرجہ ذیل آیات کو اپنی زندگی کا عملی نمونہ بنائیں۔

سورۃالحجرات

۱- اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو اس کی تحقیق کیا کرو کہیں کسی قوم پر بے خبری سے نہ جا پڑو پھر اپنے کیے پر پشیمان ہونے لگو۔مسلمان مسلمان ایک دوسرے کے بھائی بہن ہیں ۔مسلمانوں کی مثال ایک جسم کی طرح ہیں اگر کسی ایک عضو کو تکلیف ہو تو پورے جسم کو تکلیف ہوتی ہے۔ مسلمان کے لیے لازم ہے کہ اس کو رسوا نہیں کرنا ۔

۲-بے شک مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں سو اپنے بھائیوں میں صلح کرادو، اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔

۳- اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے درمیان صلح کرادو، پس اگر ایک ان میں دوسرے پر ظلم کرے تو اس سے لڑو جو زیادتی کرتا ہے یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف رجوع کرے، پھر اگر وہ رجوع کرے تو ان دونوں میں انصاف سے صلح کرادو اورانصاف کرو، بے شک اللہ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔

۴- سوسائٹی میں عدل سے بات کریں کسی طرف جھکاؤ نہ کریں اور عدل کے تقاضوں کو مسمار نہ کریں۔

۵-اے ایمان والو! ایک قوم دوسری قوم سے ٹھٹھا نہ کرے عجب نہیں کہ وہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں سے ٹھٹھا کریں کچھ بعید نہیں کہ وہ ان سے بہتر ہوں، اور ایک دوسرے کو طعنے نہ دو اور نہ ایک دوسرے کے نام دھرو، فسق کے نام لینے ایمان لانے کے بعد بہت برے ہیں، اور جو باز نہ آئیں سو وہی ظالم ہیں۔کسی کاتمسخر نہ اڑائیں اور مذاق نہ اڑائیں

۶-اے ایمان والو! بہت سی بدگمانیوں سے بچتے رہو، کیوں کہ بعض گمان تو گناہ ہیں، اور ٹٹول بھی نہ کیا کرو اور نہ کوئی کسی سے غیبت کیا کرے، کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے سو اس کو تو تم ناپسند کرتے ہو، اور اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا نہایت رحم والا ہے۔

7۔ایک دوسرے کو طعنے  نہ دیں،ایک دوسرے کو برے القاب نہ دیں ۔

8۔کسی کی غیبت نہ کریں back biting ،بلا وجہ تجسس نہ کریں ۔

9۔آپس میں محبت اور آسانیاں پیدا کریں اللہ پاک آپ کے لیے آسانیاں پیدا کر دیگا ۔

۱۰- تقوی اور پرہیزگاری اختیار کریں۔