پاکستان کی بقا ایک مضبوط فوج کے ساتھ وابستہ ہے تاکہ کوئی دوبارہ بنگلہ دیش نہ بن سکے اور کشمیرآزاد ہو سکے
تحریر: پروفیسر سید مُلازم حسین بخاری
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی
پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے اس ملک کو اس وقت سیاسی اتحاد ،مضبوط فوج کی ضرورت ہے جو ایک غیر سیاسی مگر پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے بھر پور ہو تاکہ دوبارہ کوئی بنگلہ دیش نہ بن سکے، کشمیر آزاد ہو سکے اور دشمن ممالک سے آگے نکلنے میں کوئی نہ روک سکے۔ ایک ایسی فوج جو سب کی فوج کہلائے، ہر پاکستانی کہہ سکے یہ میری فوج ہے اور کسی دوسری سیاسی پارٹی کو کچلنے میں مددگار ثابت نہ ہو۔ پاکستان کو ایسی فوج کی ضرورت ہے جو اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹ سکے اور ماشااللّہ پاکستان کی فوج میں یہ سب صلاحیتیں موجود ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں فوج کا ایک اہم مقام ہے، جیسا کہ پاکستانی مسلح افواج نے پاکستان کے قیام اور ملک کی تشکیل میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، اور ادا کرتی رہی ہے۔ پاک فوج ایک ادارہ ہے جس میں پاکستان کے باشندے ہی ایک سسٹم کے تحت بھرتی ہوتے ہیں۔
ان بھی بھرتی دو طرح سے ہوتی ہے۔ ایک فوج کے سپاہی کی حیثیت سے اور ایک کمیشن لیکر پاک فوج میں بھرتی ہوتے ہیں۔ مگر یہ سب کے سب پاکستان کے سپوت ہوتے ہیں۔ پاک فوج جہاں ایک ادارہ ہے وہیں ایک نظریے کا نام بھی ہے اور وہ نظریہ ہے “وطن کی حفاظت “۔
پاک فوج کے کئی شعبے ہیں، ان میں کچھ صحت کی دیکھ بھال کرتے ہیں، کچھ انجیئرنگ کے شعبہ سے وابستہ ہیں، کچھ ڈزاسٹر مینیجمنٹDisaster Management، کچھ دہشت گردوں سے نپٹتی ہے اور کچھ ایجوکیشن سے وابستہ ہے۔ مگر بہت سارے میدان جنگ کے لیے، امن و امان کی بحالی کے لیے، آفات کا مقابلہ کرنے کے لئے اور دہشت گردی سے ملک کو محفوظ کرنے کے لیے وقف ہوتے ہیں۔
اس ساری پاک فوج تین حصوں پر مشتمل ہوتی ہے، بری، بحری اور فضائی شاہین۔
ان سب کا ایک ہی مشن ہوتا ہے کہ مادر وطن کی حفاظت کے لیے اور اپنے مشن کی تکمیل کے لیے کس طرح اپنےآپ کو ہر وقت تیار رکھنا ہے۔
پاکستان کی افواج کے نوجوان آپ ہی کی اولاد ہیں
یہ نوجوان سب کے سب کسی نہ کسی کی اولاد ہوتے ہیں ان کے بھی ماں باپ اس دھرتی سے ہی ہوتے ہیں۔ اور یہ بھی انسان ہیں، یہ کسی کے ماں باپ ہوتے ہیں، یہ بھی کسی کے بھائی اور کسی کے بیٹے ہوتے ہیں۔ پاک فوج کے لوگ ایک خاص ڈسپلن کے تحت بغیر کسی سفارش کے بھرتی ہوتے ہیں اور اپنی پوری زندگی ایک نظم وضبط کے تحت گزار دیتے ہیں۔ ایک انسان ہونے کے ناطے انہیں بھی بھوک لگتی ہے، سردی اور گرمی بھی لگتی ہے، پیاس بھی لگتی ہے اور نیند و آرام کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔ انکا جسم بھی ہماری طرح ہے جسے درد بھی ہوتا ہے زخم بھی آتا ہے، ہڈی بھی ٹوٹ سکتی ہے اور بیمار بھی ہو سکتے ہیں۔ اس کے باوجود وہ نیند اس لیے نہیں کرتے تاکہ آپ آرام سے سو سکیں اورآپ کو معلوم ہونا چاہئے کُہ اگر وہ نیند کرنے چلے جائیں تو دشمن آپ کی نیند حرام کر دیگا۔
لہو وطن کے شہیدوں کا رنگ لایا ہے
اچھل رہا ہے زمانے میں نام آزادی
کیا کبھی سوچاآپ نے کہ پوری دنیا میں آپ کی عزت کس وجہ سے ہے؟
اس کا جواب آئیگا پاک فوج اور نیوکلیئرپاکستان، ورنہ آپ کے سیاستدان کی کہانیاں تو دنیا کی کتابوں میں کرپٹ سیاستدان بنا کر پڑھائی جاتی ہیں۔
وَ تُعِزُّ مَنْ تَشَآءُ وَ تُذِلُّ مَنْ تَشَآءُؕ-بِیَدِكَ الْخَیررُ-اِنَّكَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ(۲۶)
پاک فوج اندرونی اور بیرونی محاذ پر کیا کام سرانجام دیتی ہے
کیا اس فوج کے نوجوان دن رات کام نہیں کرتے ہیں: کیا ان کو تھکاوٹ نہیں ہوتی: ہوتی ہے مگر یاد رکھو:آپ کے سکون کیوجہ سے یہ اپنی تھکاوٹ کو ظاہر نہیں کرتے:
بادوباراں ہو، طوفان ہوں، سیلاب ہوں، مری کی برف باری ہو یا سیاح چین کے گلیشئیرز ہوں یہ اگر نہ آئیں تو معلوم ہے کیا ہوگا؟آپ سب کا آرام اور سکون نیست و نابود ہو جائیگا:آپ کے سکون کے لیے یہ تھکن، بے سکونی، بھوک، پیاس اور زخموں کو اپنے گلے سے لگاتے ہیں مگر اف تک نہیں کرتے؛ جتنی تنخواہ یہ لیتے ہیں آپ ان سے کہیں زیادہ لیتے ہیں: آپ سب اس غلامی میں چلے جائیں گے جوآپ کے گلے کا طوق بن جائیگی: یہ آزادی اگر نہیں ہوگی توآپ سوچیں آپ کہاں ہوں گے: اس لیے ان کے لیے دعا کرنی چاہئے نہ کہ ان کے گھروں کو جلانا چاہئے۔ نیشنلزم بھی عبادت ہے اور نیشنلزم آپ کی پاک فوج سے وابستہ ہے۔
پاکستان فوج کی طاقت
دنیا اعتراف کرتی ہے کہ پاکستان کی فوج ایک باصلاحیت اور مضبوط فوج ہے۔ فہرست میں پاکستانی فوج کو دنیا کی ساتویں سب سے طاقتور فوج قرار دیا گیا ہے، اس سے قبل ملٹری اسٹرینتھ رینکنگ 2020، 2021 اور 2022 میں پاک فوج بالترتیب 15 ویں، 10 ویں اور 9 ویں نمبر پر موجود تھی تاہم رواں سال اس کی رینکنگ میں دو درجے کی بہتری ہوئی ہے،پاکستان 0.1694 کے پاور انڈیکس کے ساتھ جاپان، فرانس، اٹلی، ترکی، برازیل، ایران، اسرائیل، سعودی عرب، جرمنی اور کینیڈا سے زیادہ طاقت ور اور باصلاحیت فوج رکھتا ہے۔
یاد رکھیں پاکستان جنگی اعتبار سے دنیا کا طاقتور ملک ہے۔ پاکستان میں سرگرم فوجیوں کی تعداد چھ لاکھ 37 ہزار ہے۔اس کے علاوہ تقریباً تین لاکھ ریزرو نفری بھی ہے۔ پاک فوج دنیا کے ہر آفت زدہ علاقے میں خدمات سرانجام دیتی ہیں؛ کانگو ہو، ویسٹ نیو گنی ہو، کویت ہو، بوسینا ہو، حرم پاک کی حفاظت ہو، سلو نیا ہو، ہیٹی ہو، یا صومالیہ امن کی بحالی کے لئے اپنی جانیں نثار کرنے کے لیے سب سے آگےآپ کی پاک فوج ہوتی ہے۔ ترکیہ کا زلزلہ ہو یا کشمیر کی حفاظت ہو پاک فوج سب سے آگے:
اپنی فوج کے مورال کو کیسے بڑھائیں
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
ہر جگہ چند معدود لوگ برے بھی ہوتے ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ پورا معاشرہ برا ہے – اسی طرح ہوسکتا ہے کہ کچھ لوگوں سےآپ ناراض بھی ہوں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ پوری چھ لاکھ فوج کو گالیاں دیں۔ اسلام میں کسی کو گالی دینا گناہ ہے اس لیے اپنی فوج کو گالی دینے اور ان کے گھر جلانے کی بجائے ان کے لیے دعا کریں -آپ ان کو مشورہ دینا چاہتے ہیں تو اچھے اچھے سیمینار کریں؛ اچھے اچھے آرٹیکل لکھیں: مجھے امید ہےآپ کے مشوروں کو مثبت انداز میں لیا جائیگا۔ کسی نے کہا تھا بھوک کی ماری ہوئی قومیں ہمیشہ بے شعور رہتی ہیں-آپ پاکستانی عوام ایسا کام نہ کریں جو نقص امن کو دعوت دے
یاد رکھیں یہ سب آپ کی قوم کے سپوت ہیں اس مشکل وقت میں اپنی فوج کو مضبوط دیکھنے کے لیے اس کے مورال کو زیادہ بڑھائیں ورنہ مغربی سرحد پر اور مشرقی سرحد پر دشمن کی افواج تیار کھڑی ہے۔ ایسا نہ ہو کہ وقت ہاتھ سے نکل جائے اور ملک ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے۔ اس وقت ملک کو اتحاد کی ضرورت ہے اور وہی وقت نظر آ رہا ہے پورا دشمن میڈیا صرف اس پر زور لگا رہا ہے کہ عوام کو اکسایا جائے اور فوج کے سامنے لایا جائے۔ یاد رکھیں ہمیں ہمیشہ اندر سے زیادہ خطرہ رہا ہے۔ یہ اسلامی تاریخ ہے۔ اسلام اور اسلامی حکومتوں کو خطرہ ہمیشہ سے اندر سے رہا ہے۔ باہر سے لڑنے کی صلاحیت ہوتی ہے مگر اپنوں سے کون لڑ سکتا ہے۔
“دلوں میں حب وطن ہے اگر تو ایک رہو
نکھارنا یہ چمن ہے اگر تو ایک رہو”
والسلام