ریاست کا محور پاکستان کی عوام ہیں” آرمی چیف

“پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاستِ پاکستان کے ساتھ وفاداری اور پاکستان کی مسلح افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے”
آرمی چیف

” ہمارے لیے عوام کی حفاظت اور سلامتی سے زیادہ مقدس کچھ نہیں اور کوئی فرض مادرِ وطن کی حفاظت سے زیادہ اہم نہیں”
آرمی چیف

"فوج ہمارے عظیم قائد کے نظریہ پر عمل پیرا ہے جس میں ذات، رنگ، نسل، جنس یا علاقائی تفریق نہیں”
آرمی چیف

"امن کے لیے ہماری کوششوں کو کسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے”
آرمی چیف

"ہم اپنے مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج اپنے اس فرض کو نبھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ھے ”
آرمی چیف

 

"افواجِ پاکستان کے غیور اور سر بکف سپاہی دشمن کی تعداد یا وسائل سے مرعوب نہیں ہوتے”
آرمی چیف

"افواجِ پاکستان اپنے مضبوط قوتِ ارادی ، وعدہِ پروردگار اور اُسی کے تابعِ فرمان ہیں”
آرمی چیف

آرمی چیف نے قرانِ مجید کی سورہِ بقرہ کی آیہِ کریمہ کے ایک حصے کی تلاوت کی، جسکا ترجمہ ہے کہ :
” کتنی ہی بار ایسا ہوا کہ اللہ کی مرضی سے چھوٹی قوت نے بڑی طاقت کو شکست دی”

"دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ھے”
آرمی چیف

"دہشت گردی کی جنگ میں عوام اور ریاست کا کلیدی کردار ھے”
آرمی چیف

"بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے ۔
آرمی چیف

“دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں”
آرمی چیف

"ہمیں اپنے ظاہری اور چھپے ہوئے دشمن کو پہچاننا ہو گا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں واضح فرق روا رکھنا ہوگا”
آرمی چیف

"دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے”
آرمی چیف

"عوام اور پاک فوج کے باہمی رشتے کو قائم و دائم رکھا جائے گا”
آرمی چیف

"افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے”
آرمی چیف

"ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے”
آرمی چیف

"پاکستان کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے ان کی تاریخی جدوجہد اور حَقِ خودارادیت کے لیے اُن کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا”
آرمی چیف

"عالمی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر، علاقائی امن ہمیشہ مبہم رہے گا”
آرمی چیف