حفاظتی ضمانت کی درخواست؛ عمران خان اب تک عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے
عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے دوسری مرتبہ بھی دیئے گئے وقت پر لاہور ہائی کورٹ نہیں پہنچے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت کے روبرو عمران خان کے وکیل نے کہا کہ اس وقت صحت اور سیکیورٹی کے مسائل ہیں۔ ڈاکٹرز کی مشاورت جاری ہے۔ دو سے تین گھنٹوں تک صورتحال کلئیر ہو جائے گی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کردی تاہم مقررہ وقت کے بعد بھی عمران خان عدالت نہیں پہنچے۔
عدالت کے استفسار پرعمران خان کے وکیل نے کہا کہ ابھی مشاورت جاری ہے ہمیں ایک گھنٹہ مزید چاہیے، جس ہر عدالت نے سماعت 2 بجے تک ملتوی کردی۔
2 بجے بھی عمران خان پیش نہیں ہوئے، ان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے معالج ڈاکٹر فیصل عدالت میں موجود ہیں، وہ عدالت کو بریف کریں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں ڈاکٹر کو نہیں سننا کیوں کہ وہ اس میں فریق نہیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ وکالت نامے اور حلف نامے پر عمران خان کے دستخط میں کیوں فرق ہے؟ یہ بہت اہم معاملہ ہے آپ یا آپ کے موکل کو توہین عدالت کانوٹس جاری کروں گا، درخواست واپس نہیں کررہے، زیرغور رکھ رہے ہیں، آپ دستخط کے معاملے پر وضاحت دیں۔
درخواست کا پس منظر
گزشتہ روز (بدھ 16 فروری) اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔ جس کے بعد انہوں نے حفاظتی ضمانت کے لئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
عدالت عالیہ نے عمران خان کو ضمانت کے لئے رات 8 بجے تک پیش ہونے کا کہا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوسکے تھے۔
فاضل جج نے عمران خان کے پیش ہوئے بغیر انہیں حفاظتی ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کو اسٹریچر پر لائیں یا ایمبولینس میں، پیشی کے بغیر حفاظتی ضمانت نہیں ملے گی۔
جس کے بعد عدالت عالیہ نے سماعت جمعرات کے روز تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔
عدالتِ عالیہ نے سماعت آج صبح تک ملتوی کر دی تھی۔