ایک عہد تمام ہوا، ضیا محی الدین کے انتقال پر تعزیتی پیغامات
ضیا محی الدین کا انتقال پیر کی صبح ہوا،انہوں نے 1962 پیش کی جانے والی فلم برطانوی تاریخی فلم Lawrence of Arabia میں اہم کردار ادا کیا۔
ضیا محی الدین ایک عہد جو تمام ہوا۔ ایک اعلیٰ براڈ کاسٹر، اداکار، صدا کار اور لاتعداد ایسے افراد کے استاد کہ جنہوں نے اردو کا درست تلفظ انہی سے سیکھا۔ ضیا محی الدین کے انتقال پر ادب سے محبت کرنے والے اور ان کے فن کی قدر کرنے والوں کو اداس چھوڑ دیا ہے۔
پاکستان کے تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے ضیا محی الدین کے انتقال پر افسوس کیا ٹیوٹ کی اور ان خاندان والوں کے صبر کی دعا کی۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر نعیم الرحمن نے بھی ٹیوٹ کی. انہوں نے امجد اسلام امجد اور ضیا محی الدین کے اچانک دنیا سے رخصت ہو جانے کو ایک بڑا دھچکا قرار دیا۔
پاکستانی اداکارہ مشی خان نے ضیا محی الدین کے انتقال کو بڑا نقصان قرار دیا۔
عدنان صدیقی نے لکھا کہ آرٹس کی دنیا نے ایک شاہکار کو الودع کہہ دیا ۔ ضیا محی الدین ۔۔۔ براڈکاسٹنگ لیجنڈ ، شاعری ، اداکاری اور تھیٹر کی ہدایت کاری۔ ہم ان کی زندگی اور میراث کو منائیں ، ہمیں یہ یاد دلایا جاتا ہے کہ ہم نے ثقافتی منظر نامے پر کیا اثر چھوڑا ہے۔
منیبہ مزاری نے ضیا محی الدین اور امجد اسلام امجد کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا!
ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں
ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
ماہر لسانیات ڈاکٹرعارفہ سیدہ زہرا نے لکھا ضیا محی الدین کے انتقال پرافسوس کا اظہار کیا ۔ لکھا کہ لیجنڈری اداکاراور ثقافتی آئیکون نے انمٹ نقوش چھوڑے۔ وہ حقیقی وژنری آرٹسٹ تھے کہ جنہوں نے لاتعداد اداکاروں اور سامعین کو اپنے آرٹ سے موہ لیا۔