’’اس ملک میں پلانٹس تو لگ جاتے ہیں بجلی سسٹم میں نہیں آتی‘‘
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین توصیف حسن فاروقی کا کہنا ہے کہ اس ملک میں پلانٹس تو لگ جاتے ہیں بجلی سسٹم میں نہیں آتی۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین توصیف حسن فاروقی کی سربراہی میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 2 روپے 20 پیسے سستی کرنے سے متعلق سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
نیپرا حکام نے بتایا کہ دسمبر میں پانی سے 3.66 فيصد جب کہ کوئلے سے 17 فیصد کم بجلی پیدا ہوئی، دسمبر میں میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 66 کروڑ57 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔
دوران سماعت نیشنل ٹرانمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) نے بتایا کہ تھرکول میں کوئلے کے 4 پاور پلانٹس مکمل ہو چکے ہيں، کوئلے کے 4 نئے پلانٹس سے 2400 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی لیکن ترسیل صرف 1800 میگاواٹ ہی ہوسکے گی۔
ممبر نیپرا رفيق شيخ نے کہا کہ 600 میگاواٹ سسٹم میں شامل نہ ہونے سے قوم کو نقصان ہوگا، سستی بجلی صارفین تک نہیں پہنچے گی تو مہنگے پلانٹس چلانے ہوں گے۔
این ٹی ڈی سی حکام کی بات پر چیئرمین نیپرا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں پلانٹس تو لگ جاتے بجلی سسٹم میں نہیں آتی، قوم نے اپنا پیٹ کاٹ کر پلانٹس لگائے مگر بجلی سسٹم میں نہیں آسکتی۔
چیئرمین نیپرا نے حکم دیا کہ اپریل تک کوئلے کے پاور پلانٹس سے ترسیل یقینی بنائیں، اگر پلانٹس سے بجلی کی ترسیل نہ ہوئی تو این ٹی ڈی سی پر جرمانہ ہوگا۔