ملک بھر میں 16 گھنٹے کے طویل بریک ڈاؤن کے بعد بجلی کی جزوی بحالی شروع
ملک بھر میں 16 گھنٹے کے طویل بریک ڈاؤن کے بعد مختلف شہروں میں جزوی طور پر بجلی بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔
وزارت تونائی کے مطابق تمام تقسیم کارکمپنیز کے علاقوں میں جزوی طور پر بجلی بحال ہوگئی، پاورپلانٹس سے بجلی کی پیداوارسسٹم میں بتدریج شامل ہونا شروع ہوگئی۔ پیداوار میں اضافے سے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی شروع ہوئی۔
ترجمان کے مطابق بجلی کی مکمل بحالی کیلئے بند پاورپلانٹس چلائے جارہے ہیں۔ فرنس آئل، گیس، پانی سے چلنے والے پلانٹس سے بھی بجلی کی پیداوار بتدریج شروع ہوگئی تاہم کوئلے اور نیوکلیئر پاورپلانٹس کی بحالی میں مزید2 سے3 دن لگ سکتے ہ
یاد رہے کہ پیر کی صبح ملک بھر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ مختلف علاقوں میں بجلی کی مرحلہ وار بحالی کا عمل جاری ہے لیکن بجلی ابھی تک مکمل بحال نہیں ہوسکی۔ وزارت تونائی حکام کے مطابق آئندہ چند گھنٹوں میں ملک بھر میں بجلی مکمل طور پر بحال ہوجائے گی۔
خرم دستگیر کی ٹوئٹ کے مطابق بجلی کی بحالی کا آغاز گدو سے منسلک میپکو کے مزید گرڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی سے ہوا۔ اب تک بلوچستان ، پنجاب اور سندھ کے مختلف علاقوں کو بجلی کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔
پیر کی سہہ پہر اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران خرم دستگیر نے کہا ہے کہ آج صبح ملک میں وولٹیج کاغیرمعمولی اتارچڑھاؤ آیا، جس کےباعث ملک بھرمیں بریک ڈاؤن ہوا۔
وزیر توانائی نے کہا کہ ملک کا ترسیلی نظام محفوظ ہے، بجلی کی فراہمی کو بحال کرنے کے لئے اقدمات شروع کررہے ہیں، پورے ملک میں ٹیمیں کام کررہی ہیں، بجلی بنناے کے کارخانے چلانے کے لیے بھی بجلی درکار ہوتی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی مشکلات برداشت نہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کے بریک ڈاؤن کا سخت نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے فوری رپورٹ طلب کر تے ہوئے کہا کہ عوام کی مشکلات برداشت نہیں، ملک میں بجلی کا اتنا بڑا بحران کس وجہ سے پیدا ہوا، اس بارے میں آگاہ کیا جائے۔
خیال رہے کہ 23 جنوری (پیر) کی صبح ایک مرتبہ پھرملک میں بجلی کا ترسیلی نظام بیٹھ گیا تھا جس کی وجہ سے ملک بھر میں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی تھی۔
وزارت توانائی کے مطابق نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئی جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا۔
وفاقی وزیر پاور ڈویژن خرم دستگیر نے این ٹی ڈی سی کا مؤقف مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی سسٹم کی تنصیب کے باوجود ملک بھر میں بریک ڈاؤن ہوا ہے۔
کراچی اور گرد و نواح کے علاقوں میں بجلی کی ترسیل کے ذمہ دار ادارے ’’کے الیکٹرک‘‘ کے ترجمان نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ نیشنل گرڈ میں فریکوئینسی کم ہونے کے باعث متعدد شہروں کو بجلی فراہمی متاثر ہوئی۔ اس کا اثر کے الیکٹرک پر بھی آیا جس سے کراچی کو بجلی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ حساس تنصیبات سمیت اہم مقامات کی بجلی بحال کردی تاہم شہر کی مکمل بجلی کل صبح تک بحال ہوگی۔
ترجمان کے مطابق شہر کے زیادہ تر رہائشی اور کمرشل علاقوں میں بجلی کی فراہمی اگلے 3 سے 4 گھنٹوں میں بحال کر دی جائیگی لیکن شہر کو بجلی کی مکمل فراہمی خاص طور سے صنعتی صارفین کو بجلی کی فراہمی نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی پر منحصر ہے، جس میں مزید وقت لگ سکتا ہے۔