کیا اپکو معلوم ہے کہ خواتین میں چھاتی کے کینسر کے بعد سب سے زیادہ چوتھا خطرناک کینسر کونسا ہے؟

اقوام متحدہ نے جنوری کا مہینہ سروائیکل کینسر سے آگاہی کا مہینہ قرار دیا ہے پروفیسر سید مُلازم حسین بخاری

پرنسپل آزاد جموں کشمیر میڈیکل کالج مظفر آباد

ہر قوم اور ہر معاشرے میں خواتین قابل احترام ہوتی ہیں اور جو اقوام اپنی خواتین کا احترام نہیں کرتی وہ معاشرے میں اپنا مقام کھو دیتی ہیں۔

عورتوں میں ویسے تو مردوں کی نسبت عمر لمبی ہوتی ہے مگر خواتین مختلف بیماریوں کا شکار مردوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہیں کیونکہ مردوں کی نسبت ان میں قوت مدافعت کم ہوتئ ہے ۔عورتوں میں سب سے زیادہ چھاتی کا کینسر ہوتا ہے اور اس کے بعد سروائیکل کینسر یا رحم کے نچلے حصے کا کینسر زیادہ ہوتا ہے۔ جس کی وجوہات ایسی ہیں کُہ اس سے بچاؤممکن ہے ۔

عورتوں میں یہ چوتھا بڑا کینسر ہے پوری دنیا میں چھ لاکھ سے زیادہ خواتین اس مرض کا شکار ہیں اور تقریباً ساڑھے تین لاکھ خواتین اس کینسر کی وجہ سے ہر سال موت کا شکار ہو جاتی ہیں ۔ یہ کینسر ہیومن پیپیلوماوائرس)ایچ پی وی 16-18( کیوجہ سے پھیلتا ہے۔ اس وائرس کے پھیلنے کی وجہ مرد یا عورت کا ایک سے زیادہ پارٹنرز کے ساتھ جنسی تعلق، خواتین میں سگریٹ نوشی جس کی وجہ سے ہمارا دفاعی نظام کمزور پڑ جاتا ہے، کمزور امیون سسٹم جیسے ایچ آئی وی میں ہوتا ہے، اور غربت وغیرہ کا ہونا ہے۔

بچاو کیسے ممکن ہے

  • خواتین غیر فطری جنسی اور غیر شرعی ملاپ سے احتیاط کریں اور ان کے خاوند بھی اپنی بیوی کے علاوہ دوسری خواتین سے غیر قانونی جنسی ملاپ سے احتیاط کریں ۔
  • مرد اور عورتیں اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اور بغیر نکاح کے کسی سے جنسی روابط نہ رکھیں ۔
  • ویکسین کا استعمال کریں جو پاکستان میں بھی میسر ہے ۔
  • شادی کے بعد یا جنسی ملاپ کے بعد تیس سال کی عمر کے بعد ہر سال اپنی گائنکالوجسٹ سے اپنا معائنہ کرواتی رہیں یا کم از کم تین سے پانچ سال میں ایک دفعہ سکرینگ ٹسٹ ضرور کروائیں ۔
  • اسکا علاج ممکن ہے اگر کوئی خاتون اس مرض میں مبتلا ہو تو اپنی گائناکالوجسٹ سے فورا رجوع کریں اور علاج کروائیں
  • خواتین میں اس کی آگاہی پھیلائی جائے تاکہ اس مرض کو کنٹرول کیا جا سکے۔