آٹے کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف تاجروں ، سول سوسائٹی ، وکلاء کا احتجاج
آٹے کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف تاجروں ، سول سوسائٹی ، وکلاء کا احتجاج ،کوہالہ، برہان وانی چوک بلاک کر دی گئی حکومت کے خلاف نعرہ بازی قمیتوں میں اضافہ کا نوٹیفکیشن فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سول سوسائٹی کی کال پر آٹے کی قمیتوں میں اضافے کے خلاف برہان وانی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس دروان برہان وانی چوک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا جبکہ دوسری جانب شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے پاکستان سے دارالحکومت کو ملانے والے راستے کوہالہ روڑ کو سڑک پر ٹائر جلا کر ٹریفک ہر خاص و عام کے لیے بںد کر گئی اور حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی کی گئی احتجاجی مظاہرین نے نا اہل حکومت ہائے ہائے ،کرپٹ بیوروکریسی ہائے ہائے ،کمیشن مافیا ہائے ہائے ،آٹے کی قیمتوں میں اضافے واپس لو کے نعرے لگائے احتجاجی مظاہرے میںعوام،تاجروں،وکلاء،طلباء،
مزدوروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوئے مظاہریں نےحکومت کو سرکاری آٹے کی قیمت میں کمی کے لیے ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں فوری کمی نہ کی گئی تو شٹر ڈاؤن ،پہیہ جام ہڑتال اور قانون ساز اسمبلی کے گیٹ پر احتجاج کریں گئے مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ حکومت شاہ خرچیوں میں مصروف ہے اور اپوزیشن حکومت کو عشیائے اور ظہرانے دینے میں مصروف ہے جبکہ بیوروکریسی شاہی زندگی گزار رہی ہے حکومت کے پاس سبسڈی دینے کو تو پیسے نہیں لیکن لگژری گاڑیاں خریدنے کے لیے پیسے ہیں عوام آٹے کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو چکی ہے اور آٹا ناپید ہو چکا ہے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو چکا ہے احتجاج کے دوران کوہالہ روڑ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا جبکہ برہان وانی چوک بھی بلاک رہی احتجاجی مظاہرین سے انتظامیہ اور دیگر زمہ داران نے مذکرات کیے جس کے بعد سڑک کو کھول دیا گیا.
فائزہ گیلانی