اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آرہی، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان
پنجاب میں اعتماد کے ووٹ سے پہلے شکست نظر آتی دیکھ کر عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کیخلاف الزام تراشی شروع کردی۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آرہی۔ ہمارے لوگوں کو اپروچ کیا جا رہا ہے اور 3 لوگ اس حوالے سے بتاچکے ہیں۔
عمران خٓان نے کہا پرویز الہیٰ نے پیغام دیا ہے کہ جنرل باجوہ کیخلاف بیان نہ دیں۔ سابق آرمی چیف سے متعلق پرویز الہیٰ ہمیں ہمارے موقف سے نہیں ہٹا سکتے۔ ہم اتحادی ہے ان کا اور ہمار مؤقف الگ الگ ہے۔
عمران خان نے الزام لگانے کے بعد اگلی سانس میں یہ بھی کہہ دیا کہ ان کی لڑائی اسٹبلشمنٹ سے نہیں انصاف کے لیے ہے۔ چوروں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم اس بات کی تیاری کررہےہیں کہ عدالت اگر فوری اعتماد کےووٹ کاکہےتوہم تیار ہو۔ اگر اقتدار میں آئے تو فوری بلدیاتی الیکشن کرائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے، ہم سیاسی لوگ ہیں بتاٸیں گے کہ موجودہ حالات کی وجہ کون ہے، اگر ہمارے بیانیے سے بات بڑھتی ہے تو بڑھ جاٸے۔