انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں، جلدی اور تاخیر کی مخالفت کرینگے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں، جلدی یا تاخیر دونوں کی مخالفت کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے بانی اور سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کی 95 ویں سالگرہ کے موقع کراچی میں پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں فرحت اللہ بابر، شیری رحمان سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں تمام سیاسی قوتیں اور ادارے ملکر کام کریں، پاکستان میں مائی وے اور ہائی وے کی سیاست کو فروغ دیا جارہا ہے، عمران خان کے بیانیے کی مخالفت کرتے ہیں، عمران خان نے معیشت پر خودکش حملہ کیا، عمران خان کےمہنگائی کےسونامی کی وجہ سےعوام متاثرہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کے قریب تھا جسے وزیراعظم شہبازشریف نے بچایا، عمران کو4 سال کھلی چھوٹ دی گئی، موجودہ ٹیم کو بھی ایک سال دیا جائے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سابق آرمی چیف کےسیاست میں مداخلت نہ کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں، ملک میں نفرت کی سیاست کو فروغ دیا جارہا ہے، اسٹیبلشمنٹ کےغیر سیاسی رہنے کے بیان کا خیرمقدم کرتا ہوں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ چاہتے ہیں ادارے اپنے دائرے میں رہ کر کام کریں، اٹھارویں ترمیم کے خلاف پروپیگنڈے کو ناکام بنایا گیا، پارلیمان نے پہلی بار وزیراعظم کو گھربھیجا جس میں پیپلزپارٹی کا اہم کردار رہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان دہشت گردوں کا سیاسی فرنٹ مین ہے، عمران نے ان کے جرائم کودھونے کیلئےایسے اقدامات کیے جو نیشنل سیکیورٹی کے خلاف ہیں، پاکستان کےعوام اس کو دوبارہ اقتدارمیں نہیں آنےدیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس سال 1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی منائے گی، 1973کا آئین شہید بھٹو کی دی گئی امانت ہے، ہم آج تک شہید بھٹو کو انصاف نہیں دلاسکے، عدلیہ 12 سال سے زیرالتواء بھٹو کا جوڈیشل ریفرنس فوری طورپرسنے۔