پیپلز پارٹی کو حلقہ بندیوں سے شہروں پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، ایم کیو ایم

متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) نے سندھ میں حلقہ بندیوں پر نالاں ہو کر پیپلزپارٹی کے غیر سنجیدہ رویے پر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کنونیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیرصدارت کراچی میں ہوا۔

اجلاس میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے سندھ میں حلقہ بندیوں پر پیپلزپارٹی کے رویے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس غیر سنجیدہ رویے پر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ وفاق کو ایم کیو ایم کے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا، اور سخت مؤقف اختیار کرنے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کو حلقہ بندیوں سےشہروں پرقبضہ نہیں کرنےدیں گے، جائزمطالبات پورے نہیں ہوئے تو ہم سے بھی بہتری کی توقع نہ رکھی جائے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سربراہ ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہماری الیکشن مہم شروع ہوچکی ہے، پری پول ریگنگ کو ختم کرنے کیلئے ہم سڑکوں پر آئیں گے۔ ہمارے لئے صبر کرنا مشکل ہوتا جارہاہے۔

خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ ہم موجودہ حکومت کا اہم حصہ ہیں، حلقہ بندیوں کی ذمہ داری صوبائی حکومت کو کیوں سونپی گئی، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ انتخابات سے قبل حلقہ بندیاں کی جائیں۔ کہا حیدرآباد اور کراچی میں حلقہ بندیاں درست نہیں کی گئیں، درست حلقہ بندیاں نہ کی گئیں تو احتجاج کرنے پرمجبور ہوں گے۔

کنونیئر ایم کیو ایم نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے حلقہ بندیوں پرہمارا مؤقف تسلیم کیا، انتخابات سے قبل ازسرنو حلقہ بندیاں کی جائیں، ہم چاہتے ہیں15جنوری کوغیرجانبدارانہ انتخابات ہوں، شہریوں کی خواہش ہے انتخابات غیرجانبدرانہ اورشفاف ہوں۔

رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ اس حکومت میں شامل ہونے سے ہزیمت اٹھانی پڑی، یہ صورتحال رہی توفیصلہ کرینگےحکومت میں رہیں یاعلیحدہ الیکشن لڑیں، وزیراعظم ضمانت پرقائم نہیں ہیں توہم فیصلہ کرنے میں آزاد ہوں گے۔ یہ صورتحال رہی توفیصلہ کریں گے حکومت میں رہیں یا علیحدہ الیکشن لڑیں۔