اسٹیبلشمنٹ میں تاحال جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا سیٹ اپ کام کررہا ہے،عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ میں تاحال سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا سیٹ اپ کام کررہا ہے۔

لاہور میں صحافیوں سے ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ ہمارے 3 اراکین پنجاب اسمبلی کو اعتماد کے ووٹ کیلئے اسٹیبلشمنٹ نے نیوٹرل رہنے کا کہا ہے۔ کراچی میں ایم کیو ایم کو اکٹھا اور بلوچستان میں بے اے پی کو پیپلز پارٹی میں شامل کرایا جارہا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کا نام ایک آدمی ہے۔ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ احتساب نہیں کرنا چاہتے تھے اس لئے تعلقات خراب ہوئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حسین حقانی کو جنرل باجوہ نے لابنگ کے لئے امریکا میں ہائر کیا، حسین حقانی میرے خلاف مہم اور جنرل باجوہ کی تشہیر کرتے رہے۔ کہا ڈونلڈ لو کو پاکستان سے سبق پڑھایا گیا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ معیشت سمیت سب بحرانوں سے نکالنے میں اہم کردارادا کرسکتی ہے۔ اسمبلیوں میں جاکر کیا کریں گے،کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی خاتون خانہ ہے، ہم آڈیو لیکس سے اپنی نوجوان نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ ملک میں شفاف الیکشن ہوں اور پائیدار حکومت بنے کیونکہ شفاف الیکشن سے ملک میں استحکام آئے گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو کو افغانستان کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں، ہمارے دور حکومت میں موجودہ افغان حکومت کے ساتھ بہترین تعلقات تھے۔ مشرف نے دہشتگردی بیچ کر ڈالرز کمائے لیکن 80 ہزار جانوں کا ضیاع ہوا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نجم سیٹھی کو کرکٹ کی (الف ب) معلوم نہیں، نجم سیٹھی کو لانے کے لئے پی سی بی کا آئین تبدیل کردیا۔ رمیز راجہ نے پیسے بچائے اور یہ لٹا رہے ہیں، رمیزراجہ کے دور میں پاکستان ٹیم فائنل میں پہنچی۔