آزاد جموں کشمیر میڈیکل کالجز میں سال 22-23 کیلیے اضافی سیٹوں کی بحالی

پروفیسر ملازم حسین بخاری پرنسپل آزاد جموں کشمیر میڈیکل کالج کے پرنسپل اور چیئرمین جوائنٹ ایڈمشن کمیٹی کی پی ایم ڈی سی کے وائس پریذیڈنٹ پروفیسر خورشید صاحب اور لیگل ونگ کی انچارج سارہ رباب سے
ملاقات ہوئی
جس میں انہیں بتاتا گیا کہ پی ایم ڈی سی نے آزاد جموں اینڈ آزاد جموں کشمیر کے تینوں میڈیکل کالجز کے اضافی سیٹوں کو ختم کرنے کا جو اقدام کیا ہے وہ یک طرفہ ہے اور ناانصافی پر مبنی ہے-
انہیں بتایا گیا کہ 2020-21 میں جب پی ایم ڈی سی نے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی لاہور سے سیشن 2020-21 میں آزاد جموں و کشمیر کی 10 سیٹیں ختم کر دی گئی تھیں جس کے نتیجے میں عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا
تو ان سیٹوں کی تلافی کرنے کے لیے پی ایم سی نے پندرہ اضافی سیٹیں دیں تھی اور اے جے کے کی درخواست پر آزاد جموں و کشمیر کے پبلک سیکٹر میڈیکل کالجز کی 15 سیٹیں پاکستان میڈیکل کمیشن نے منظور کی تھیں جو دس ہمارے کوٹے کے لیے تھیں اور چھ سیلف فناس کے لیے تھیں ان کے ساتھ ہی محروم ضلعی کوٹہ کے لیے اور فاٹا (03) اور جی بی (02) کو 05 نشستیں مختص کی گئیں۔ اس کے بعد،
‏PMC کی طرف سے 15 سیٹوں کو اضافی طور پر منظور کیا گیا تھا جس میں سے 08 سیٹیں HEC اسکالرشپس کے لیے اور 07 سیٹیں سیلف فنانس داخلوں کے لیے مخصوص کی گئی تھیں (یعنی AJK نیشنل کے لیے 06 سیٹیں اور GB کے لیے 01 سیٹیں)۔
خلاصہ طور پر، اس کٹوتی کی تلافی کے لیے 30 نشستیں بڑھائی گئی ان نشستوں میں سے کل 16 نشستیں آزاد جموں و کشمیر کے شہریوں کے لیے مختص کی گئی تھیں۔
انہیں بتایا گیا کہ پی ایم ڈی سی نے مذکورہ بالا نشستیں ایک خط کے ذریعے اے جے کے میڈیکل کالجوں سے جو 30 سیٹیں ختم کر دی ہیں اس سے عوام میں بے چینی / خوف و ہراس پھیل سکتا ہے جسے اس سطح پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

چیئرمین جوائنٹ ایڈمشن کمیٹی نے کہا کہ اگر یہ اضافی سیٹیں بحال نہ کی گییں تو آزاد جموں کشمیر کے سولہ طلبا و طالبات اس دفعہ داخلوں سے محروم ہو جائیں گے
سیکریٹری صحت عامہ جناب میجر جنرل ظہیر اختر نے بھی فون پر وائس پریذیڈنٹ پروفیسر خورشید صاحب سے بات کی اور انہیں اس تشویش سے آگاہ کیا۔ ساتھ ہی ایک خط بھی وائس پریذیڈنٹ پروفیسر خورشید صاحب کے نام لکھا اس لیے مذکورہ نشستوں میں کٹوتی/ کمی پر نظرثانی کرنے اور آزاد جموں و کشمیر کے شہریوں کے لیے مخصوص کردہ 16 نشستوں کو برقرار رکھنے کی درخواست کی گئی تاکہ آزاد جموں و کشمیر کی نشستوں کی تقسیم آزاد جموں و کشمیر کے شہریوں کی حد تک بحال کی جا سکے۔
کافی بحث و مباحثے کے بعد پروفیسر ملازم حسین بخاری پی ایم ڈی سی کے وائس پریذیڈنٹ پروفیسر خورشید صاحب کو طمئن کرنے میں کامیاب ہو گئے اور جو اضافہ سیٹوں کی کٹوتی کی گئی تھی انہیں بحال کر دیا