اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ان کے رویوں میں تضاد ہے۔ اب آپ کا دہرا معیار نہیں چلے گا۔ سوال اٹھایا دہشت گرد یہاں کس طرح آئے؟ کون لے کر آیا۔
وزیرِاعظم نے اختلافات بھلا کر دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کا بھی عزم کیا۔ایپکس کمیٹی میں شہدا کے لواحقین کیلیے 20 اور زخمیوں کیلیے 5 لاکھ روپے امداد کا اعلان بھی کیا گیا۔
اجلاس میں پشاور دھماکے کے زخمیوں کی جلد صحت کیلئے دعاکی گئی، اعلامیے کے مطابق حکومت اور قوم شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کے پیاروں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔
شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانیوں کا خون بہانے والےدہشتگردوں کوعبرت کا نشان بنائیں گے، معصوم پاکستانیوں پرحملہ کرنے والے ہر صورت سزا پائیں گے۔ اعلامیے کے مطابق ہر قیمت پر قوم کے جان ومال کا تحفظ یقینی بنائیں گے،اعتماد پر پورا اتریں گے۔